ریڈ زون جانےکی کوشش: پولیس اور اساتذہ گتھم گتھا

کراچی میں سندھ اسمبلی کے باہر احتجاج کرنے والے کنٹریکٹ اساتذہ اور پولیس ایک دوسرے سے گتھم گتھا ہوگئے۔
کنٹریکٹ اساتذہ کی جانب سے وزیراعلیٰ ہاؤس مارچ کی کوشش میں پولیس نے مظاہرین پر لاٹھی چارج کرتے ہوئے 20 سے 25 لیڈی ٹیچرز کو گرفتار کرلیا ہے۔
سندھ اسمبلی کے باہر احتجاج کرتی خواتین اساتذہ کو پولیس نے دھکے دیے اور گھسیٹتے ہوئے موبائل وین میں ڈالا۔
کنٹریکٹ اساتذہ 7روز سے سندھ اسمبلی کے باہر دھرنا دے کر بیٹھے رہے تاہم سندھ حکومت نے مظاہرین سے کسی قسم کا رابطہ نہیں کیا۔
اس سے قبل گزشتہ دنوں ایک خاتون ٹیچر نے خود سوزی کی کوشش کی تاہم ساتھی اساتذہ نے اس کوشش کو ناکام بنادیا جبکہ پولیس نے خود کو آگ لگانے والی خاتون کو حراست میں لے کر تھوڑی دیر بعد چھوڑ دیا تھا۔
دوسری جانب صوبائی وزیر تعلیم سعید غنی کا کہنا تھا کہ معاملہ مختلف عدالتوں میں ہے، چاہیں بھی تو احتجاج کرنے والے اساتذہ کو مستقل نہیں کرسکتے۔
قبل ازیں احتجاجی اساتذہ کا کہنا تھا کہ جب تک سندھ حکومت ان کے مطالبات نہیں مانتی، احتجاج جاری رہے گا۔