اسرائیل: 2ہزار سال پرانے بائبل کا نسخہ برآمد

باقیات عبرانی زبان کی بائبل کے یونانی ترجمے کی ہیں
فوٹو: یروشلم پوسٹ
فوٹو: یروشلم پوسٹ
فوٹو: یروشلم پوسٹ

اسرائیل میں ماہرین آثار قدیمہ کو مسیحیوں کی مقدس کتاب بائبل کے 2ہزار سال پرانے ایک مخطوطہ نسخے کی باقیات مل گئیں۔

آثار قدیمہ سے متعلق اسرائیلی اتھارٹی (آئی اے اے) کے ماہرین کو انتہائی قدیمی انجیل کی یہ بہت گراں قدر باقیات بحیرہ مردار کے قریب ایک غار سے ملے ہیں جو جنوبی اسرائیل سے لے کر مغربی کنارے کے مقبوضہ فلسطینی علاقے تک پھیلا ہوا ہے۔

Sections of the Book of the Twelve Minor Prophets scroll discovered in the Judean Desert expedition prior to their conservation. (photo credit: SHAI HALEVI / ISRAEL ANTIQUITIES AUTHORITY)

آثار قدیمہ کی اسرائیلی اتھارٹی نے بتایا کہ ایک رول کی شکل میں بائبل کے ہاتھ سے لکھے گئے ایک نسخے کی یہ باقیات اس علاقے میں کھدائی کرنے والے ماہرین کو ایک ایسی جگہ سے ملیں، جو ’خوفناک غار‘ کہلاتی ہے۔

A rare cache from the Bar Kokhba period. Photo: Dafna Gazit, Israel Antiquities Authority

یہ باقیات عبرانی زبان کی بائبل کے یونانی ترجمے کی ہیں، جو 1960 کی دہائی سے لے کر آج تک کی اپنی نوعیت کی اہم ترین دریافت تصور کی جارہی ہے۔

اسرائیلی اتھارٹی نے ایک بیان میں کہا گزشتہ تقریباﹰ 60 برسوں میں یہ پہلا موقع ہے کہ اسرائیلی ماہرین آثار قدیمہ کو کھدائی کے دوران بائبل کے کسی انتہائی قدیمی نسخے کی ایسی باقیات ملی ہیں۔

The 10,500-year-old basket as found in Muraba‘at Cave. (photo credit: YANIV BERMAN/IAA)

ماہرین کا کہنا ہے کہ بائبل کے تقریباﹰ 2 ہزار سال پرانے مخطوطہ نسخے کی باقیات اسی ٹوکری میں رکھی ہوئی ملیں جبکہ اسی ٹوکری میں ہزاروں سال پرانے بیش قیمتی سکے بھی موجود تھے۔

Dead Sea scrolls

Tabool ads will show in this div