افغان سرزمین پاکستان کیخلاف استعمال نہیں ہونی چاہیے،دفترخارجہ
ویب ڈیسک:
اسلام آباد : ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے افغان سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال نہیں ہونی چاہیئے، جب کہ نصیرالدین حقانی کی اسلام آباد میں قتل پر دفتر خارجہ نے تبصرے سے انکار کردیا۔ ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ کالعدم تحریک طالبان کا سربراہ فضل اللہ کا معاملہ افغانستان کے ساتھ اٹھائے جانے سے متعلق علم نہیں۔ ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ افغان سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال نہیں ہونی چاہیے۔
ترجمان دفتر خارجہ اعزاز چوہدری نے ہفتہ وار پریس بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ نصیرالدین حقانی کی اسلام آباد میں ہلاکت اندرونی معاملہ ہے، اس پر وزارت داخلہ ہی بہتر بتا سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ماضی میں بھی فضل اللہ کی افغانستان میں موجودگی یا پاکستان حوالگی کا معاملہ افغانستان کے ساتھ نہیں اٹھایا گیا، تاہم یہ بات بار بار واضع کی گئی ہے کہ افغانستان کی سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال نہیں ہونی چاہیے۔
اعزاز چوہدری نے مزید کہا کہ سینیر وزیر اور مشیر برائے امور خارجہ نے دورہ بھارت کے دوران بھارتی وزیراعظم، وزیر خارجہ اور قومی سلامتی کے مشیران سے ملاقاتیں کیں۔ رہنماؤں کی ملاقاتوں میں پاک بھارت مذاکرات کی بحالی اور لائن آف کنڑول پر فائربندی سے متعلق گفت گو ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان سمجھتا ہے کہ 2003 کے فائربندی کے معاہدے پر عمل درآمد ہونا چاہیے۔
ترجمان نے کہا کہ سرتاج عزیز نے منموہن سنگھ کو وزیراعظم نواز شریف کا خیر سگالی پیغام دیا۔ اعزاز چوہدری نے کہا کہ ایران پاکستان گیس پائپ لائن منصوبہ توانائی کے دیگر منصوبوں کی طرح جاری ہے، امریکی پابندیوں کا اطلاق گیس پائپ لائن منصوبے پر نہیں ہوتا۔ انہوں نے بتایا کہ وزیراعظم نواز شریف کے دورہ افغانستان کی تیاریاں ہو رہی ہیں، تاہم انکے دورہ افغانستان کی تاریخ ابھی طے نہیں ہوئی۔ سماء