اسلام آباد میں لاپتہ افراد کے لواحقین کا دھرنا ختم

وزیر انسانی حقوق شیریں مزاری سے ملاقات کے بعد لاپتہ افراد کے لواحقین نے ڈی چوک پر پانچ روز سے جاری دھرنا ختم کر دیا۔ شیریں مزاری نے ان کو یقین دہانی کرائی کہ وزیراعظم عمران خان بلوچستان کے لاپتا افراد کے لواحقین سے ملاقات کریں گے۔
بلوچستان کے لاپتہ افراد کے لواحقین کا اسلام آباد میں پانچ روز جاری رہنے والا دھرنا ختم ہوگیا۔ وزیراعظم کی ہدایت پر وزیر انسانی حقوق شیریں مزاری دھرنے میں پہنچ گئیں اور پیغام پہنچایا کہ وزیراعظم لواحقین کی نمائندہ کمیٹی سے خود ملاقات کریں گے۔
شیریں مزاری نے لواحقین سے لاپتا افراد کی فہرست بھی مانگ لی جس کے بعد مظاہرین نے دھرنا ختم کرنے کا اعلان کردیا۔
چیئرمین وائس آف مسنگ پرسن نصر اللہ بلوچ کا کہنا ہے کہ وزیراعظم نے کہا ہے کہ 15 مارچ تک آپ لوگوں سے ملاقات ہوگی۔ آپ لوگ 3 بندوں کا نام دیں۔ ہم آپ لوگوں سے ملاقات کریں گے اور مارچ تک انشاء اللہ 13 فیملیز ہیں۔ ان کے حوالے سے ان کے خاندان کو بتایا جائے گا۔
اس یقین دہانی کے بعد لاپتا افراد کی ماؤں بہنوں اور بیٹیوں کی امید اور مایوسی میں ڈوبی نظریں وزیراعظم پر لگ گئی ہیں۔ فوکل پرسن برائے لاپتہ افراد سمی بلوچ کا کہنا ہے کہ ہم نے ان کو اپنا بڑا سمجھا تھا کہ وہ اس ملک کا وزیراعظم ہے، وہ ان ماوں کی درد کو تکلیف کو سمجھیں گے لیکن افسوس کے ساتھ وہ نہیں آئے۔ اب ہمیں نہیں پتہ وہ آگے بھی ہم سے ملاقات کریں گے یا نہیں۔
رقت آمیز مناظر کے ساتھ دھرنا تو ختم ہوگیا لیکن مظاہرین جاتے ہوئے یہ بھی واضح کر گئے کہ اگر موجودہ حکومت نے بھی پچھلی حکومتوں کی طرح غیرسنجیدگی دکھائی تو دوبارہ دھرنا دیں گے۔