ڈسکہ: ضمنی انتخاب کےموقع پرفائرنگ،2 افرادجاں بحق
ڈسکہ ميں ضمنی انتخاب کے موقع پر فائرنگ سے 2افراد جاں بحق اور 7 زخمی ہوگئے۔اس دوران شدید بدنظمی دیکھی گئی۔پولیس کا کہنا ہے کہ مرنےوالے سیاسی جماعتوں کے کارکنان تھے۔ زخمیوں میں سے دو افراد کی حالت تشویش ناک ہے۔
جمعہ کو دوپہر 2 بجے ڈسکہ میں این اے 75 میں خواتين پولنگ اسٹيشن کےباہرنون ليگ اور پی ٹی آئی کارکنان آمنے سامنے آگئے۔اس دوران پی ٹی آئی رہنماءعثمان ڈار کے پہنچنے پر کارکنوں نے نعرے بازی کی۔ ليگی کارکن بھی نعرے لگاتے رہے تاہم عثمان ڈار مسکراتے ہوئے گزر گئےاورپولنگ اسٹيشن کا دورہ مکمل کیا۔
اس کے بعد نون ليگی کارکنان نےخواتين پولنگ اسٹيشن پر دھاوا بھی بول دیا اور عمارت کا گيٹ زبردستی کھولنے کی کوشش کی۔ کارکنان اورپولیس اہلکاروں کے درمیان تکرار اور ہاتھا پائی بھی ہوئی۔کارکنان نےپولیس والوں کودھکے اور گالیاں دیں۔
ویڈیو: ڈسکہ میں پولیس اسٹیشن پر فائرنگ
ریسکیو حکام نے بتایا یے کہ فائرنگ گوند کے پولنگ اسٹیشن کے باہر کی گئی۔ پی ٹی آئی رہنما عثمان ڈار نے کہا ہے ک ن لیگ کےکارکن ذہنی دباؤ کا شکار ہیں اورالیکشن ہارنےپرہوائی فائرنگ کررہےہیں۔
لیگی رہنما رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا کہ عوام افواہوں پرکان نہ دھریں۔ووٹرکاپرامن ووٹ کاسٹ کراناہماری ذمہ داری ہے۔راناثناء نے الیکشن کمیشن سے پولنگ کا وقت مزید 2گھنٹےبڑھانےکامطالبہ کیا۔
ڈسکہ میں قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 75 میں ضمنی انتخاب کے موقع پر 360 پولنگ اسٹیشنز قائم کیے گئے ہیں، جہاں 2100 پولیس اہلکار تعینات ہیں، جب کہ 25 پولنگ اسٹیشنز کو انتہائی حساس قرار دیا گیا ۔ ان پولنگ اسٹیشنز پر پولیس کيساتھ رینجرز کو بھی تعینات کیا گیا ۔ اس نشست پر ن لیگ کی سیدہ نوشین اور پی ٹی آئی کے علی اسجد کے درمیان مقابلہ ہے۔
پنجاب اورخیبرپختونخواکی2قومی2 اورصوبائی نشستوں پرپولنگ
وزيرآباد میں پی پی 51 کے ضمنی انتخاب کے دوران اسلاميہ پولنگ اسٹيشن پرپولنگ روک دی۔ اس دوران نون ليگ کے رہنماعطا تارڑ اورديگررہنما پولنگ اسٹيشن پہنچ گئے۔نون لیگ کی جانب سے الزام عائد کیا گیا کہ ان کےپولنگ ايجنٹ کو گرفتار کرليا گيا اورزبردستي ووٹ کاسٹ کروايا جارہا تھا۔
وزیرآباد کےعلاقے سوہدرہ میں ویٹرنری اسپتال کے باہر ن لیگ اورپی ٹی آئی کارکنوں میں تصادم بھی ہوا۔دونوں اطراف سے گھونسوں اور مکوں کا استعمال کیا گیا۔پولنگ اسٹیشن کاگیٹ کچھ دیر کیلئے بند کردیا گیا۔
وزیرآباد میں ن لیگ کے طلعت شوکت اور پی ٹی آئی کے چوہدری يوسف میں مقابل ہے۔