دادو سےتعلق رکھنے والے قومی کرکٹر کے بارے میں جانیے

سندھ کے شہر دادو سے تعلق رکھنے والے کرکٹر زاہد محمود کی انٹرنیشنل کرکٹ میں زبردست انٹری نے آئی سی سی کو بھی تعریف پر مجبور کردیا۔
آئی سی سی نے ٹوئٹر پر زاہد محمود کے بالنگ اسپل کی ویڈیو شیئر کرتے ہوئے کہا کہ زاہد محمود نے انٹرنیشنل کرکٹ میں شاندار انٹری دی ہے۔ زاہد نے پہلے ہی اوورز میں جنوبی افریقہ کے دو بیٹسمینوں کو پویلین کی راہ دکھائی اور قومی ٹیم کی پوزیشن مستحکم کی جبکہ 4 اوورز میں 40رنز دے کر 3 کھلاڑیوں کو پویلین کی راہ دکھائی۔
Three wickets on debut for Pakistan's Zahid Mahmood ?
What a way to start your international career! #PAKvSApic.twitter.com/oyjHHZqjHr — ICC (@ICC) February 14, 2021
میچ کے اختتام پر نوجوان کرکٹر نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اپنے کیرئیر کے پہلے ہی میچ میں شاندار بالنگ کے حوالے سے کہا کہ اللہ کا شکر ادا کرتا ہوں،آج میرا پہلا میچ تھا تو ذہن میں صرف یہ ہی تھا کہ اپنی لائن لینتھ پر ویری ایشن کے ساتھ بالنگ کرنی ہے، اس پلان پر عمل کیا اور اللہ نے کامیابی دی۔

نوجوان اسپنر زاہد محمود کون ہیں؟
زاہد محمود 20 مارچ 1988ء کو دادو میں پیدا ہوئے۔ ان کا تعلق دادو کے قریب واقع ککڑ گاؤں سے ہے۔ ان کی فیملی 60ء کی دہائی میں گاؤں سے شہر منتقل ہوئی تھی۔
ان کے والد نادرا میں 16 گریڈ کے افسر کے طور پر ریٹائر ہوئے۔ انہوں نے اپنے بچوں کو سرکاری اسکولوں میں تعلیم دلائی۔
زاہد محمود نے اپنی تعلیم محلے کے سکولوں سے حاصل کی، استاد بخاری ڈگری کالج سے انٹر اور سندھ یونیورسٹی سے فزیکل ایجوکیشن میں بیچلر کی ڈگری حاصل کی۔
زاہد محمود نے فرسٹ کلاس کرکٹ میں حیدرآباد، پشاور، پی ٹی وی اور اسٹیٹ بینک کی ٹیموں کی نمائندگی کی ہے۔ وہ پاکستان سپر لیگ میں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی طرف سے ایک میچ بھی کھیل چکے ہیں۔
اس سے قبل 2019کے ٹی20 کپ میں بھی زاہد محمود نے عمدہ بولنگ کرتے ہوئے 9 وکٹیں حاصل کی تھیں جبکہ اس ٹورنامنٹ میں لیگ اسپن کے بادشاہ عبدالقادر کے بیٹے عثمان قادر کی وکٹوں کی تعداد صرف 5 تھی۔