ڈیرہ اسماعیل خان میں قبروں سے مردے غائب

لوگ پہرہ دینے لگے

خیبر پختونخوا کے ضلع ڈیرہ اسماعیل خان میں 2 مردے غائب ہونے کے بعد عوام نے قبروں پر پہرہ دینا شروع کردیا ہے۔ پولیس نے واقعات کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ معاملے کی تفتیش کر رہے ہیں۔

ڈیرہ اسماعیل خان کے علاقہ کورائی میں واقع صدیق محمد قبرستان سے چند روز کے اندر 2 مردے قبر کے اندر سے غائب ہیں جبکہ دو قبروں کو کھودا گیا تاہم مردے موجود تھے.

اہل علاقہ کے مطابق مجموعی طور پر 7 دنوں میں 4 قبروں کی بے حرمتی کی گئی ہے۔ قبرستان سے دو بچوں کی لاشیں بالکل غائب ہیں۔ ان واقعات میں یہ بات مشترک ہے کہ کھودی گئی تمام قبریں نئی تھیں۔

مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ مردوں کے کفن قریبی کھیتوں سے ملے ہیں جبکہ نکالے گئے مردہ بچے کی ہڈیاں بھی ملی ہیں۔ تاحال  کوئی پتہ نہیں چل سکا کہ یہ کام کسی انسان نے کیا ہے یا جانور کر رہے ہیں۔

مردے غائب ہونے کے بعد علاقے میں خوف و حراس کے ساتھ شدید غم وغصہ بھی پایا جا رہا ہے۔ گزشتہ روز علاقہ مکینوں نے اس معاملے پر جرگہ منعقد کیا جس میں علاقہ عمائدین نے شرکت کی۔

جرگہ سے خطاب کرتے ہوئے عمائدین نے کہا کہ یہاں کے عوام کچھ سال پہلے دریا خان میں پکڑے گئے مردہ خوروں کی کہانی سن کر پریشان ہیں کہ خدانخواستہ یہاں بھی وہی معاملات نہ ہوں۔ اس لیے قبرستان پر پہرہ دینے کے لیے تین سے چار پہرہ دار مقرر کیے جائیں۔

کورائی کا یہ قبرستان 68 کنال پر مشتمل ہے جس کی چار دیواری نہیں ہے۔ کچھ عرصہ پہلے اہلیان علاقہ نے اپنی مدد آپ کے تحت چندہ اکٹھا کرکے چاردیواری کا کچھ حصہ تعمیر کیا تھا مگر یہ سلسلہ مکمل نہ ہوسکا۔

ایس ایچ او ڈیرہ ٹاؤن کے مطابق ابتدائی تحقیقات میں قبریں کھود کر مردے نکالے جانے کی شکایت ملی ہے۔ مزید انکوائری کررہے ہیں۔

یاد رہے کہ چند سال قبل ڈیرہ اسماعیل خان کے قریبی ضلع بھکر میں پولیس نے دو بھائیوں کو گرفتار کیا تھا جو مردوں کو قبروں سے نکال کر انکو کھاتے تھے۔

DERA ISMAIL KHAN

Tabool ads will show in this div