کیا بختاورکاعروسی جوڑاسونےاورہیروں سےسجاتھا؟

بختاور بھٹو زرداری کی شادی کی تصاویر وائرل ہوتے ہی سوشل میڈیا پرقیاس آرائیاں کی گئیں کہ ان کے جوڑے میں سونے کی تاروں سے کام کیا گیا اورہیرے جڑے گئے ہیں اور یہ یہ اب تک پاکستان میں تیار ہونے والا سب سے مہنگا برائیڈل ڈریس ہے۔
شای کا جوڑا وردہ سلیم نے ڈیزائن کیا تھا جن کا کہنا ہے کہ بختاورکے جوڑے میں سونے کی تاریں استعمال ہوئیں نہ ہی ہیرے جڑے گئے۔
بی بی سی اردو کو دیے جانے والے ایک تفصیلی انٹرویو میں وردہ سلیم نے بتایا کہ بختاور جانتی تھیں ہم کس طرح کا کام کرتے ہیں، انہوں نے ہمارے ڈیزائنز پر ریسرچ کر رکھی تھی اور جانتی تھیں کہ ان کا جوڑا کیسا ہونا چاہیے، اسلیے ہمارے لیے یہ جاننا آسان ہو گیا کہ انہیں کیسا کام چاہیے۔
دوسری ملاقات میں جوڑے کے رنگ سے متعلق فیصلہ ہوا کہ ہم آئیوری اورگولڈ میں کام کریں گے کیونکہ ان کی والدہ بینظیر بھٹو نے اپنی شادی کے موقع پروائٹ اور گولڈ جوڑا پہنا تھا۔ بختاور نے والدہ کی جیولری کا ایک سفائیر بلیو رنگ کا پیس پہننا تھا ، اس وجہ سے ہم نے جوڑے میں وائٹس گولڈ کے ساتھ بلیو ٹون استعمال کیےاورآئیوری بلیو رنگ کا ہاتھ سے تیار کردہ کلچ بنا کردیا۔
فیشن ڈیزائنر نے بتایا کہ نا ہی اس جوڑے میں سونے کی تار استعمال کی گئی اور نا ہی ہم نے کوئی ڈائمنڈ استعمال کیے ہیں۔بطور برانڈ ہم وہ میٹریل استعمال کرنے ہیں جو انتہائی نفیس ہوتا ہے، بختاور کے جوڑے میں پرلز، ریشم کی تار، سلور اور گولڈ زری کی تار، فرنچ ناٹس، زردوزی کا کام، سلور اور گولڈ لیدر کا کام شامل ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے یہ کام کرتے ہوئے انجوائے اس لیے بھی زیادہ کیا کیونکہ بختاور کو ہم پر اورہمارے کام پر مکمل اعتماد تھا، وہ کسی بھی ڈیزائنر کے لیے ڈریم برائیڈ ہو سکتی ہیں۔ یہ جوڑا 45 کاریگروں نے لگ بھگ چھ سے سات ماہ میں تیار کیا، ہم نے دو سے تین ماہ ڈبل شفٹس میں 24 گھنٹے کام کیا۔ بختاور نے بالکل کوئی مداخلت نہیں کی اور ہم پر مکمل بھروسہ کیا۔
وردہ سلیم نے یہ بھی بتایا کہ انہوں آصفہ کے لیے بھی 2 جوڑے بنائے تھے جو بختاور کی مہندی اور رخصتی والے دن پہنے گئے۔