فرانسیسی صدر کی اسکارف پر پابندی کی کوشش ناکام

فرانس میں حکمراں جماعت کی جانب سے 18سال سے کم عمر کی لڑکیوں کو عوامی مقامات پر اسکارف پہننے پر پابندی عائد کرنے کے قانون کو فرانسیسی قومی اسمبلی نے مسترد کردیا۔
فرانسیسی صدر میکرون کی سیاسی جماعت ایل آر ای ایم کے رکن اسمبلی ایرورے برگ اور جین باپٹز کی جانب سے پیش کردہ بل کو قومی اسمبلی نے کثرتِ رائے سے مسترد کردیا۔
اس بل میں مساجد کے مالی امور کا زیادہ سختی سے جائزہ لینے اور مسلمانوں پر دباؤ ڈالتے ہوئے مسلمانوں کی نگرانی میں سختی لانا جبکہ مذہبی رہنماؤں کو بیرون ملک سے لائے جانے کی راہ میں رکاوٹیں وغیر شامل تھیں۔ جسے اسمبلی نے قبول نہیں کیا۔
اس سے قبل فرانس میں ایک اسکول ٹیچر کے قتل کے بعد مسلمانوں کی مختلف تنظیموں اور مساجد کے خلاف آپریشن تیز کردیے گئے تھے جبکہ موجودہ فرانسیسی صدر ایمانویل میکرون کے 3سالہ حکومت میں اب تک43 مساجد بند کی جاچکی ہیں۔
گزشتہ سال کرونا وائرس کی عالمی وبا کے دوران فرانس میں اسلامیوفوبیا کے واقعات میں ریکارڈ اضافہ ہوا ہے جبکہ فرانسیسی صدر میکرون کے بیانات جلتی پر تیل کا کام کیا۔