کوئٹہ:مظاہرین نےمیتوں کی تدفین وزیراعظم کی آمدسےمشروط کردی
مچھ کوئلہ فیلڈ میں کام کرنے والے 10 کان کنوں کے قتل کے خلاف لواحقین اور اہل علاقہ کا کوئٹہ کے مغربی بائی پاس پر دھرنا آج 8 جنوری کو چھٹے روز میں داخل ہوگیا ہے۔
کوئٹہ میں اپنے پیاروں کی میتوں کے ہمراہ دھرنے دیئے بیٹھے افراد نے بدستور میتوں کی تدفین وزیراعظم عمران خان کی کوئٹہ آمد سے مشروط کر رکھی ہے، جب کہ مظاہرین اور حکومت کے درمیان ڈیڈلاک برقرار ہے۔
گزشتہ روز مچھ میں شہدا کمیٹی کے ممبران آغاز رضا نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا تھا کہ حکومت کی طرف سے 3نمائندے مذاکرات کیلئے آئے۔ شہدا کے اہل خانہ نے حکومتی نمائندوں کے سامنے اپنے مطالبات رکھے۔ شہدا کے ورثا اپنی مرضی سے میتیں یہاں لائے۔ شہدا کے لواحقین جو کہیں گے اسی کو لیکر آگے چلیں گے۔ پریس کانفرنس سے خطاب میں امان اللہ کا کہنا تھا کہ ہم حکومت وقت کے خلاف ہیں نہ کسی سیاسی پارٹی کے۔ ہم شہدا کے لواحقین کی مرضی کے پابند ہیں۔
قبل ازیں ایم ڈبلیو ایم نے وزیراعظم کے کوئٹہ نہ آنے پر اسلام آباد کی جانب لانگ مارچ کا اعلان کیا تھا۔ مجلس وحدت المسلمین کے مرکزی رہنما آغا رضا کا کہنا تھا کہ عمران خان کی آمد تک دھرنا جاری رکھیں گے۔ اگر عمران خان دھرنے میں نہ آئے تو شہداء کے جنازوں کے ساتھ اسلام آباد مارچ کرینگے۔
وزیراعظم کب کوئٹہ جائیں گے؟
وفاقی وزیر اطلاعات شبلی فراز کا کہنا ہے کہ وزیراعظم کو مظلوموں کا احساس ہے۔ رواں ہفتے وزیراعظم کوئٹہ جائیں گے۔ وزیر داخلہ بلوچستان ضیا لانگو کا کہنا تھا کہ مظاہرین کے تمام مطالبات مان لئے، جب کہ افغان حکومت نے اپنے شہریوں کی میتیں بھیجنے کا مطالبہ کیا ہے۔
جوائنٹ ایکشن کمیٹی
کوئٹہ میں ہونے والے اعلی سطح کے اجلاس میں وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان نے سانحہ مچھ کی تحقیقات کیلئے فوری طور پر جوائنٹ انویسٹی گیشن کمیٹی تشکیل دینے کی ہدایت دے دی۔
مچھ : حملہ آوروں نے 11 کان کنوں کو قتل کردیا
سیکریٹری بلوچستان کا کہنا تھا کہ سانحہ مچھ میں 7 جاں حق ہونے والے مزدور افغان شہری ہیں جن میں سے 3 شہریوں کی میتوں کی حوالگی سے متعلق افغانستان کی حکومت نے حکومت پاکستان سے رابطہ کیا ہے۔ اجلاس میں سانحہ مچھ میں غفلت برتنے والے تمام محکموں کیخلاف تحقیقات کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ اجلاس میں وزیراعلیٰ نے کوئلہ فیلڈ میں کام کرنے والے مزدوروں کا محکمہ مائنز اور لیبر کی جانب سے مناسب ڈیٹا مرتب نہ کرنے پر بھی سخت برہمی کا اظہار بھی کیا۔
ملک بھر میں احتجاج
مجلس وحدت المسلمین کی جانب سے ملک بھر ميں دھرنے اور احتجاج کا سلسلہ جاری ہے۔ شہر شہر دھرنوں کی وجہ سے معمولات زندگی بری طرح متاثر ہوئے ہیں، لوگوں کو دفاتر آنے جانے، فلائٹس میں تاخير، جگہ جگہ ٹريفک جام اور اس میں پھنسی ايمبولينسوں کو مشکلات کا سامنا ہے۔
کراچی
کراچی میں ہزارہ برادری اور ایم ڈبلیو ایم کے تحت جاری مظاہروں کے باعث شہر کے 30 اہم مقامات بند ہیں۔ کراچی میں بند مقامات کے نام ذیل میں دیئے گئے ہیں۔
ویڈیو: مچھ سانحہ: خواتین کے “عمران خان کوئٹہ آؤ” کے نعرے
شارع فیصل ناتھا خان کے مقام پر ٹریفک کے لئے بند ہے، جس کی وجہ سے ملیر سے ٹاور آنے والے شہریوں کو پریشانی کا سامنا ہے۔ کئی اہم شاہراہوں پر بھی ٹریفک کی روانی شدید متاثر ہے۔ نمائش چورنگی ڈرگ روڈ، رابعہ سٹی، مرکزی انچولی، کے ڈی اے نارتھ کراچی، نمائش چورنگی، اسٹار گیٹ شارع فیصل، کالونی گیٹ، پاور ہاؤس چورنگی، ابوالحسن اصفہانی روڈ، ملیر 15، ناتھا خان پل، نیپا چورنگی، عباس ٹاؤن ، کریم آباد، سفاری پارک، عائشہ منزل، صفورا چورنگی، کامران چورنگی، پورٹ قاسم، قائد آباد، ملیر کینٹ، انڈس ہائی وے، میمن گوٹھ، شاہ فیصل، داؤد چورنگی، کھوکھرا پار، پاؤر ہاؤس چورنگی کیہور نیشنل ہائی وے کالونی گیٹ شاہ فیصل 7 مسکن چورنگی ناظم آباد نمبر 1 انچولی اسٹیل ٹاؤن کورنگی فائیو اسٹار نارتھ ناظم آباد رضویہ سوسائٹی سرجانی ٹاؤن ابراہیم حیدری ناگن چورنگی ٹاور ضیا الدین چورنگی نارتھ ناظم آباد پیپلز چورنگی نارتھ ناظم آباد کورنگی کراسنگ شہر کے مختلف حصوں میں دھرنے اور احتجاج کے باعث صدر، کوریڈ ور تھری اور سولجر بازار کی سڑکوں پر ٹریفک کا دباؤ زیادہ ہے۔
لاہور مظاہرے
پنجاب کے صوبائی دارالحکومت لاہور کی مصروف ترین روڈ مال روڈ پر بھی مجلس وحدت المسلمین کا احتجاج اور دھرنا تیسرے روز بھی جاری ہے۔ گورنر ہاؤس کے باہر جاری دھرنے اور مظاہرے میں خواتین، بچے اور بزرگ شہری بھی شامل ہیں۔ پنجاب کے دیگر شہروں چنیوٹ، ملتان گجرات میں بھی دھرنا اور احتجاج جاری ہے۔
اسلام آباد
وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں بھی مجلس وحدت المسلیمن کی جانب سے پارلیمنٹ کے سامنے پاک چائنہ چوک پر دھرنا اور مظاہرہ چوتھے روز بھی جاری ہے۔ دھرنے میں خواتین، بزرگ شہری اور بچے بھی شامل ہیں۔ اس سے قبل علامہ راجہ ناصر عباس کی جانب سے دھرنے کے شرکا سے خطاب بھی کیا گیا۔ دھرنے کے شرکا نے ون پوائنٹ ایجنڈہ پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان کے کوئٹہ جانے تک دھرنا جاری رہے گا۔
فیصل ایدھی کی بھی کوئٹہ آمد
ایدھی فاونڈیشن کے سربراہ فیصل ایدھی بھی مچھ سانحہ کے لواحقین کے پاس دھرنے کے مقام پر پہنچ گئے ہیں۔ اس موقع پر میڈیا سے گفتگو میں فیصل ایدھی کا کہنا تھا کہ مچھ میں کان کنوں کے بے دردی سے قتل پر افسوس ہے۔ اگر لواحقین وزیراعظم کا مطالبہ کر رہے ہیں تو انہیں آنا چائیے۔ اگر ہمارے ساتھ بھی اس قسم کا ظلم ہوا ہوتا تو آج ہم بھی انہی کی طرح دھرنے پر ہوتے۔ ہزارہ برادری کے مطالبات جائز ہیں، تو انہیں تسلیم کرلینا چاہیئے۔
واضح رہے کہ 3 جنوری کو بلوچستان کے ضلع بولان کے علاقے مچھ کی کوئلہ فیلڈ میں فائرنگ کا واقعہ پیش آیا تھا جس میں نامعلوم دہشت گردوں نے کان کنوں کو آنکھوں پر پٹیاں اور ان کے ہاتھ پاؤں باندھ کر انہیں اس وقت ذبح کیا ، جب کان کن اعلیٰ الصبح فیلڈ پر جانے کیلئے موجود تھے۔
حملے کی ذمہ داری عالمی دہشت گرد تنظیم داعش کی جانب سے ان کی ویب سائٹ عماق پر قبول کی گئی تھی۔ یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ اس سے قبل بھی ہزارہ برادری اور دیگر مسلک سے وابستہ افراد پر حملے اور قتل کی ذمہ داری داعش کی جانب سے قبول کی گئی۔