لسانی تفریق کو گناہ کبیرہ سمجھتے ہیں، اچکزئی
پختونخوا ملی عوامی پارٹی کے سربراہ محمود خان اچکزئی نے کہا ہے کہ لسانی بنیادوں پر تفریق کو گناہ کبیرہ سمجھتے ہیں۔ پنجاب سے اختلاف صرف اس بات پر ہے کہ وہ آئین کے تابع نہیں۔ جمہوری بالادستی کی جدوجہد میں پنجاب کے شانہ بشانہ ہیں۔
سبی میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے محمود خان اچکزئی نے کہا کہ کوئی پاگل ہے کہ فوج سے لڑے۔ فوج نے اگر سیاست کرنی ہے تو وردی کے بغیر کرنی پڑے گی۔ وردی اتار کر سیاست میں آجائیں، فوج پر تنقید نہیں ہوگی۔ حق مانگنے پر ہمارے خلاف بغاوت کے مقدمے بنائے جاتے ہیں۔
محمود خان اچکزئی نے مینار پاکستان کے جلسے میں خطاب کرتے ہوئے تاریخی حوالے دے کر پنجاب پر تنقید کی تھی جس پر ایک تنازع کھڑا ہوا۔ سبی میں خطاب کے دوران انہوں نے اس کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ وہ زبان کی بنیاد پر کسی سے تعصب کرنا گناہ کبیرہ سمجھتے ہیں۔ پنجاب کے ساتھ اختلاف آئینی معاملات پر ہے۔ اب مریم اور نواز شریف آٸینی بالادستی کے لٸے نکلے ہیں تو ہم ان کے ساتھ ہیں۔
محمود خان اچکزئی نے کہا کہ ملک کی تقدیر کے فیصلے کا اختیار صرف عوام کو حاصل ہونا چاہٸے۔ ہم پاکستان کو بہترین جمہوری ملک بنانا چاہتے ہیں جس میں داخلہ و خارجہ پالیسی عوام کی خواہشات کے مطابق بنائی جائیں گی۔ اب پی ڈٰی ایم کے خلاف ہائی جیکروں اور جرائم پیشہ عناصر کو میدان میں اتارا گیا ہے۔
محمود اچکزئی نے کہا کہ بلوچستان کو اللہ تعالیٰ نے بہترین نعمتوں سے نوازا ہے مگر یہاں عوام کی حالت یہ ہے کہ عید پر اپنے بچوں کو کپڑے نہیں دلوا سکتے۔
جلسے سے عبد الرحیم زیارتوال، نصر اللہ زیرے، میر اصغر مری، فقیر مرغزانی، یعقوب بلوچ اور دیگر سیاسی رہنماؤں نے بھی خطاب کیا۔