سندھ حکومت کا عمر شیخ کی رہائی رکوانے کےلیےدرخواست دینےکافیصلہ

فوری طور پر جیل سےرہا کرنے کا حکم دیا تھا
Karachi central Jail gate فوٹو: آن لائن

سندھ حکومت نے ڈینیل پرل کیس کے ملزم احمدعمرسعید شیخ کی بریت کےخلاف عدالتی درخواست دائر کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

سندھ حکومت کےترجمان مرتضی وہاب نے سماء ڈیجیٹل کو بتایا ہے کہ پیر کو سندھ حکومت عمراحمد عمر سعید شیخ کی بریت کے سندھ ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف درخواست دائر کرے گی۔ انھوں نے بتایا کہ کیس کے ملزمان کی ہفتے کو رہائی نہیں ہوگی کیوں کہ کورٹ آرڈر جیل بھجوائے جائیں گےاور اس پر قانونی رائے لی جائے گی۔

احمد عمرسعید شیخ سمیت دیگر ملزمان کے وکیل ندیم احمد نے بتایا کہ جیل حکام نے ریلیز آرڈرز ہائی کورٹ کو تصدیق کے لیے جاری نہیں کیے۔ ریلیز آرڈر کی تصدیق کے بغیر رہائی عمل میں نہیں آسکتی اور عدالتی وقت دوپہر تین بجے تک ہے۔

کراچی سینٹرل جیل کے سپریڈینڈنٹ حسن سیھٹونے سماء ڈیجیٹل کو بتایا کہ جیل سے ریلیز آرڈرز عدالت بھجوائے جاچکے ہیں اور تصدیقی عمل مکمل ہونے کا انتظار ہے۔

ہفتے کو احمد عمر کے اہل خانہ بھی جیل پہنچے تاہم انھوں نے بتایا کہ رہائی کے احکامات پر عدالتی تصدیق نہیں ہوسکی ہے۔

واضح رہے کہ سندھ ہائی کورٹ نے احمد عمر سعید شیخ سمیت 4 ملزمان کی نظر بندی کا نوٹیفکیشن کالعدم قرار دیتے ہوئے ملزمان کو فوری طور پر جیل سے رہا کرنے کا حکم دیا تھا۔ وکیل کے مطابق جیل حکام کا کہنا تھا کہ عدالتی احکامات کی تصدیق کے بغیر کسی کو رہا نہیں کرسکتے۔

عدالت نے احمد عمر شیخ سمیت تمام ملزمان کا نام ای سی ایل میں شامل کرنے کا بھی حکم دیا اورریمارکس دئیے کہ ملزمان کو جب عدالت طلب کرے گی تو پیش ہوں۔

عدالت نے ریمارکس دیے کہ ملزمان بغیر کسی جرم کے 18 سال سے جیل میں ہیں۔دیگر ملزمان میں فہد نسیم، سید سلمان ثاقب اور شیخ محمد عادل شامل ہیں۔ انسداد دہشت گردی عدالت نے احمد عمر شیخ کو سزائے موت سنائی تھی جبکہ دیگر 3 ملزمان کو عمر قید کی سزا سنائی تھی۔

سندھ ہائی کورٹ نے تمام سزا کے خلاف اپیل منظور کرتے ہوئے بری کر دیا تھا۔اسسٹنٹ اٹارنی جنرل کے مطابق ملزمان کی نظر بندی کا اختیار صوبائی حکومت کا ہےاورمحکمہ داخلہ نے 28 ستمبر کو ملزمان کو اے ٹی اے کی سیکشن ای ای ای 11 کے تحت نظر بند کیا تھا۔

Tabool ads will show in this div