باکسنگ ڈےٹیسٹ کس کو کہا جاتاہے؟

کرسمس کے اگلے روز یعنی 26دسمبر کو باکسنگ ڈے کہا جاتا ہے اور آسٹریلیا کے تاریخی میلبرن کرکٹ گراؤنڈ میں ہرسال 26دسمبر سے 30 دسمبر کے درمیان کھیلا جانے والا ٹیسٹ میچ باکسنگ ڈے ٹیسٹ کہلاتا ہے۔
رواں سال بھی 26 دسمبر کو آسٹریلیا اور بھارت کی ٹیمیں ٹیسٹ میچ میں مدمقابل ہیں، 26 دسمبر کومسیحی سینٹ اسٹیفن ڈے مناتے ہیں اور کئی ممالک میں اس روز سرکاری چھٹی ہوتی ہے۔ سینٹ اسٹیفن کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ مسیحیوں کے پہلے (شہید) تھے۔
کرسمس کے موقع پر آسٹریلوی ڈومیسٹک ٹیم وکٹوریہ اور نیو ساؤتھ ویلز کے درمیان میلبرن کرکٹ اسٹیڈیم میں فرسٹ کلاس میچ کی روایت چلی آرہی تھی اور ایک موقع پر نیو ساؤتھ ویلز کے کھلاڑیوں نے شکایت کی کہ وہ ٹیسٹ میچ کی وجہ سے باکسنگ ڈے کی چھٹی اپنے اہلخانہ کے ساتھ نہیں گزار سکتے۔
اسی عرصے کے دوران 51-1950میں آسٹریلیا اور انگلینڈ کے درمیان ایشز سیریز کا ایک میچ 22 دسمبر سے 27 دسمبر تک میلبرن کرکٹ اسٹیڈیم میں کھیلا گیا جس کے بعد کرسمس کے موقع پر جنوبی افریقی ٹیم نے آسٹریلیا کا دورہ کیا اور میچ کے دوسرے روز باکسنگ ڈے (26 دسمبر) تھا۔یوں کرسمس کی چھٹی ٹیسٹ میچ کے درمیان آنے پر 1980 میں میلبرن کرکٹ کلب اور آسٹریلین کرکٹ ٹیم نے ہر سال باکسنگ ڈے یعنی 26 دسمبر سے میلبرن کرکٹ گراؤنڈ میں ٹیسٹ میچ کرانے کا فیصلہ کیا اور یہ روایت آج تک چلی آرہی ہے۔
سن 1980 کے بعد سے آج تک ہر سال 26 دسمبر کو آسٹریلیا کا میلبرن کرکٹ گراؤنڈ ٹیسٹ میچ کی میزبانی کرتا چلا آرہا ہے اور اس ٹیسٹ میچ کو باکسنگ ڈے ٹیسٹ کہا جاتا ہے۔
پاکستان ٹیم اب تک 4 مرتبہ باکسنگ ڈے ٹیسٹ کھیل چکی ہے، پہلی مرتبہ 1983 میں کھیلا گیا میچ ہار جیت کے فیصلے کے بغیر ختم ہوا جب کہ 2009 میں آسٹریلیا نے پاکستان کو 9 وکٹ اور 2009 میں 170 رنز سے شکست دی۔
پاکستان نے آخری مرتبہ باکسنگ ڈے ٹیسٹ 2016 میں کھیلا تھا اور یہ میچ بھی آسٹریلیا کے نام رہا۔1980 کے بعد سے مسلسل کھیلے جانے والے باکسنگ ڈے ٹیسٹ میچز میں سے 21 میں میزبان آسٹریلوی ٹیم فاتح رہی اور 7 میچز مہمان ملکوں کی ٹیموں کے نام رہے جبکہ 9 باکسنگ ڈے ٹیسٹ میچز ہار جیت کے بغیر ختم ہوئے۔