سجاول: خاتون سے ریپ کاالزام، بینک مینیجر کیخلاف مقدمہ درج
سجاول ميں خاتون کو حبس بے جا میں رکھ کر 6 سال تک ریپ کا نشانہ بنانے کے الزام میں بینک مینیجر کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا۔
خاتون کی جانب سے مقدمہ سجاول پولیس اسٹیشن میں درج کروایا گیا جس میں تین دفعات زنا (376)، گھر میں داخل ہوکر دھمکیاں دینا (506) اور خاتون سے چھیڑ چھاڑ (509) شامل کی گئیں۔
ایف آئی آر میں خاتون نے دعویٰ کیا ہے کہ بینک مینیجر ظہیر شورو رات کو میرے گھر آیا اور کہا کہ میری گاڑی میں کلاشنکوف ہے میں تمہارا قتل کر دوں گا۔
خاتون نے مقدمے میں اعتراف کیا ہے کہ ظہیر شورو سے میرے 6، 7 سال سے ناجائز تعلقات تھے اور اسی دوران ایک بیٹی ہوئی۔ اب ان دونوں کا ڈی این اے کروایا جائے تاکہ یہ بات ثابت ہوسکے۔
خاتون نے یہ بھی دعویٰ کیا ہے کہ ملزم نازیبا حرکات کی ویڈیو بنا کر اسے بلیک میل کرتا تھا جبکہ اس پر تشدد کرتا اور خاموش رہنے کی دھمکياں ديتا رہا۔ متاثرہ خاتون نے بچی اور ملزم کا ڈی این اے کروانے کا مطالبہ بھی کیا ہے۔
کچھ روز قبل ایک پریس کانفرنس میں خاتون نے بتایا تھا کہ بینک مینیجر کے ساتھ سود کا کاروبار کرتی تھی جبکہ سود کے کاروبار کی رقم بھی ظہیر شورو بینک مینیجر کی تھی اور میں صرف مہرہ تھی۔
سجاول پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم روپوش ہوگیا ہے اور اس کی تلاش جاری ہے۔ دوسری جانب ملزم ظہیر شورو جو مکلی ٹھٹہ میں نجی بینک برانچ کا مینیجر ہے آج وہاں ڈیوٹی پر بھی نہیں آیا۔