آصفہ بھٹو کو بڑی ذمہ داریاں دینے کا فیصلہ،قمرزمان کائرہ کی تردید

نئے چہروں اور نوجوانوں کو سامنے لانے کا فیصلہ
ملتان : فائل فوٹو

سابق صدر آصف علی زرداری نے چھوٹی بیٹی آصفہ بھٹو زرداری کو پارٹی کے یوتھ ونگ کا سربراہ بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔

خبر کی تصدیق کیلئے جب سما ڈیجیٹل نے پی پی پنجاب کے صدر قمر زمان کائرہ سے رابطہ کیا تو ان کا کہنا تھا کہ پاکستان پیپلزپارٹی سے متعلق اگر کوئی بھی خبر ہوگی تو وہ پہلے پاکستانی میڈیا پر آئے گی نہ کہ خلیجی ویب سائٹ پر۔

قمر زمان کائزہ کا کہنا تھا کہ فی الحال ایسا کوئی فیصلہ نہیں ہوا ہے، پارٹی مشاور سے جو فیصلہ کرے گی، وہ میڈیا کیساتھ ضرور شیئر کرے گی۔

آصفہ بھٹو زرداری سے متعلق پی پی پنجاب کے صدر قمر زمان کائرہ کا کہنا تھا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ آصفہ بھٹو ایک انتہائی سمجھدار بچی ہے اور اگر اسے پارٹی میں کوئی بھی اہم منصب دیا گیا تو وہ اسے بہتر طریقے سے چلائی گی۔

پی پی یوتھ ونگ کے سابق سربراہ ذوہیب بٹ کے استعفیٰ سے متعلق جب قمر زمان سے سوال کیا گیا تو انہوں نے تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ذوہیب بٹ اپنے عہدے سے استعفیٰ دے چکے ہیں مگر اچھا یہ ہوتا کہ وہ اپنے اختلافات کو میڈیا پر رکھنے کے بجائے پارٹی فورم پر مشاورت کرتے۔

واضح رہے کہ خلیجی خبر رساں ادارے کی جانب سے اس بات کا دعویٰ کیا گیا تھا کہ سابق صدر آصف علی زرداری اپنی چھوٹی بیٹی آصفہ بھٹو کو پاکستان پیپلزپارٹی یوتھ ونگ کا سربراہ بنا رہے ہیں، سابق صدر کی جانب سے یہ فیصلہ زیادہ سے زیادہ نوجوانوں کو پارٹی میں شامل کرنے کیلئے کیا گیا ہے۔

یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ آصفہ بھٹو کی جانب پہلے ہی اپنی قائدانہ صلاحیتوں کا مظاہرہ کر چکی ہیں۔ انہوں نے حکومت مخالف اپوزیشن جماعتوں کے پلٹ فارم پی ڈی ایم کے ملتان میں ہونے والے جلسے میں پاکستان پیپلز پارٹی کی نمائندگی کی تھی۔

خلیجی اخبار کی جانب سے نام لیئے بغیر سینیر پارٹی عہدے دار کے حوالے سے بتایا کہ سابق صدر اب آصفہ بھٹو کو مزید اہم اور بڑی ذمہ داریاں سونپنے جا رہے ہیں، جس میں پارٹی کے یونگ ونگ کی سربراہی شامل ہیں۔

پارٹی کے سینیر عہدے دار کی جانب سے اس بات کا بھی دعویٰ کیا گیا ہے کہ پی پی کے مرحوم رہنما اور پی پی کے سابق جنرل سیکریٹری جہانگیر بدر کے صاحبزادے علی بدر اور پی پی دور کے سابق وزیر دفاع احمد مختار کے بیٹے کو بھی آئندہ کچھ مہینوں میں یوتھ ونگ میں اہم ذمہ داریاں دی جائیں گے۔

پاکستان پیپلزپارٹی کی جانب سے صدارت کے علاوہ سندھ، بلوچستان اور خیبر پختونخوا کے چیپٹرز میں بھی نئے چہروں کو سامنے لایا جائے گا۔

دوسری جانب پی پی کے پنجاب یوتھ ونگ کے صدر ذوہیب بٹ نے پارٹی قیادت سے اختلافات پر عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔ ذوہیب بٹ کا خلیجی خبر رساں ادارے سے ٹیلی فون پر گفتگو میں کہنا تھا کہ انہوں نے متعدد بار صوبائی قیادت سے بلاول بھٹو کیساتھ میٹنگ کی درخواست کی تھی، جسے پورا نہ کیا گیا۔ یوتھ ونگ میں شامل دیگر عہدے داران کی بلاول بھٹو سے کوئی ملاقات نہیں کرائی گئی۔

ذوہیب بٹ کا مزید کہنا تھا کہ اہم صوبے میں پارٹی کی اہمیت کو سمجھتے ہوئے گزشتہ 3 سالوں سے صوبائی قیادت سے چیئرمین بلاول بھٹو کیساتھ ملاقات کا متعدد بار تقاضا کیا گیا مگر ایسا کچھ نہ ہوسکا۔ یہ معاملہ بلاول بھٹو کیساتھ بھی اٹھایا گیا تھا اور انہوں نے مسئلہ حل کروانے کی یقین دہانی بھی کرائی تھی، تاہم ایسا کچھ نہ ہوا۔ میرے پاس سوائے استعفیٰ دینے کے اور کوئی راستہ نہیں تھا، جس پر میں نے اپنی ذمہ داریوں سے سبکدوش ہوتے ہوئے استعفیٰ دے دیا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ اپنا استعفیٰ پاکستان پیپلزپارٹی کے جنرل سیکریٹری نیئر حسین بخاری کو ارسال کیا، جنہوں نے اسے منظور کرلیا ہے۔

ZARDARI

aseefa bhutto

تبولا

Tabool ads will show in this div

تبولا

Tabool ads will show in this div