پاکستان میں کرونا ویکسین روس اورچین سےآسکتی ہے،ڈاکٹرعبدالصمد

گھریلو خواتین کو گھبرانے کی ضرورت نہیں

نیشنل کنٹرول لیبارٹری بائیولوجیکل کےسابق ڈائریکٹر ڈاکٹرعبدالصمد نےکہا ہے کہ کرونا ويکسين کو پاکستان آنے ميں بھی کئی سال لگ سکتے ہیں۔

سماء کوخصوصی انٹرویو میں نیشنل کنٹرول لیبارٹری بائیولوجیکل کے سابق ڈائریکٹر ڈاکٹر عبدالصمد نے بتایا کہ کرونا ویکسین کے استعمال سے خواتين بانجھ ہوں گی،نہ دُنيا کی آبادی کم ہوگی، ويکسين سےمتعلق افواہيں بےبنيادہيں اور گھریلو خواتین کو گھبرانے کی ضرورت نہیں ہے۔

ڈاکٹرعبدالصمد نےدعویٰ کیا کہ کروناويکسين کوپاکستان آنےميں شايد کئی سال لگيں گے تاہم پاکستان ميں ليباريٹريزبہت ايڈوانس ہيں اس لئےفکرکی کوئی بات نہيں ہے۔

انھوں نےوضاحت دی کہ پاکستان کے حوالے سے اس میں ذرا غور کر لینا چاہیے کہ جس ویکسین کی بات کی جارہی ہے وہ میسنجر آر این اے بیس موڈرنا اورفائیزر کی ویکسین ہیں۔یہ ویکسین شائد پاکستان نہ آسکے اور پاکستان میں جو ویکسین آئے گی وہ چین یا روس سے آئے گی۔

نیشنل کنٹرول لیبارٹری بائیلوجیکل کے سابق ڈائریکٹر کا کہنا تھا کہ کرونا کا مرض صديوں سے چلا آرہا ہے،2020 ميں غيرمعمولی شدت اختيار کرنے سےاِتنے بڑے پيمانے پراموات ہوئيں۔

CORONA VACCINE

Tabool ads will show in this div