پاکستان جانے سے بلاوجہ ڈرایا جاتا ہے، بھارتی یاتری

ہندو یاتری جب ہندوستان سے پاکستان کی دھرتی پر آئے تو وطن عزیز کی رواداری اور مہمان نوازی سے متاثر ہوئے بغیر نہ رہ سکے۔
بھارت سے ہندو ياتريوں کا وفد سکھر میں سادھو بيلہ پہنچا جہاں ان کا شاندار استقبال کیا گیا جس سے یاتری پاکساتن کی مہمان نوازی کے معترف ہوگئے۔ ان کے تحفظ کےاحساس کا یہ عالم تھا کہ انہوں نے اگلی مرتبہ بمعہ اہل و عیال آنے کا ارادہ ظاہر کیا۔
وفد بھارت کے 5 صوبوں سے تعلق رکھنے والے 44 یاتریوں پر مشتمل ہے جنہوں نے سادھو بیلہ مندر حاضری دی اور مذہبی رسومات ادا کیں۔
ایک یاتری کا کہنا تھا کہ بھارت میں انہیں پاکستان جانے سے ڈرایا جا رہا تھا اور انہیں کم تعداد میں بھيجا جا رہا تھا تاہم یہاں آنے پر پتہ چلا کہ وہ باتیں سب مفروضے تھیں کیوں کہ یہاں ایسا تحفظ حاصل ہے فکر کرنے کی کوئی ضرورت ہی نہیں۔
ایک اور یاتری کا کہنا تھا کہ پاکستان میں مذہبی طور پر کوئی رکاوٹ نہيں ہے اور یہاں انسانيت اور محبت کی روایات کی پاسداری کی جاتی ہے۔
بھارت میں ہونے والی پاکستان مخالف باتوں پر یاتریوں کا کہنا تھا کہ وہ سب سیاسی باتیں ہیں اور حقیقت میں یہاں ایسا کچھ نہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے سندھ دھرتی پر جیسے ہی پہلا قدم رکھا انہیں پیار اور خلوص کا پیغام ملا۔