بنی گالا جانے والے احتجاجی اساتذہ پر شیلنگ

اسلام آباد پولیس نے بنی گالا میں وزیراعظم عمران خان کی رہائش گاہ پر احتجاج کے لیے جانے والے اساتذہ پر شلینگ کردی۔ متعدد اساتذہ کو گرفتار کرلیا گیا جبکہ احتجاج بدستور جاری ہے۔
پنجاب میں 2014 سے 11 ہزار اساتذہ کنٹریکٹ پر ملازمت کر رہے ہیں۔ ان میں سے بعض مستقل ہوچکے ہیں مگر ایک بڑی تعداد ابھی تک مستقلی سے محروم ہے۔
ہفتے کو ان اساتذہ نے احتجاج کیلئے بنی گالا جانے کا فیصلہ کیا تو پولیس نے وزیراعظم کی رہائش گاہ کی طرف جانے والا راستہ سیل کردیا اور مظاہرین پر آنسو گیس کی شیلنگ شروع کردی۔
مظاہرین اس کے باوجود منتشر نہ ہوئے اور احتجاج بدستور جاری ہے جبکہ پولیس کی بھاری نفری بھی موجود ہے۔ مظاہرین کا اصرار ہے کہ وہ ہر صورت وزیراعظم کی رہائش گاہ جاکر احتجاج ریکارڈ کروائیں گے مگر پولیس نے راستہ بند کردیا ہے۔
سماء کی رپورٹر فرح ربانی نے پولیس اور مظاہرین کی آنکھ مچولی دیکھی۔ ان کا کہنا ہے کہ پولیس شیلنگ کرتی ہے تو اساتذہ سڑک کے اطراف جھاڑیوں میں منشتر ہوجاتے ہیں اور کھ دیر بعد ٹولیوں کی صورت میں سڑک پر آجاتے ہیں۔
مظاہرین نے بتایا کہ وہ 6 سال سے مستقلی کا انتظار کر رہے ہیں جو ان کا قانونی حق ہے مگر پنجاب حکومت ان کے مطالبات سننے کو تیار نہیں۔ اس لیے وہ براہ راست وزیراعظم کی توجہ دلانا چاہتے ہیں۔
حکومت کی جانب سے کوئی بھی سیاسی رہنما اور یا اعلیٰ افسران موقع پر موجود نہیں۔ مظاہرین سے کسی قسم کی بات چیت کی کوشش تاحال نہیں کی گئی۔
دوسری جانب راستے بند ہونے سے شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ ہزاروں افراد بنی گالا جانے والی سڑک پر گھنٹوں سے پھنسے ہوئے ہیں اور ٹریفک پولیس سمیت انتظامیہ غائب ہے۔