فرانسیسی صدرمیکرون کے3سالہ دورمیں 43مساجد بند

فرانسیسی حکومت نے دارالحکومت پیرس سمیت مختلف شہروں کی 76سے زائد مساجد کی تلاشی لینے کا فیصلہ کرلیا۔
فرانسیسی وزیرداخلہ نے کہا ہے کہ علیحدگی پسندوں کے عزائم سے متعلق معلومات کے لیے ان مساجد کی تلاشی لی جائے گی۔ اس وقت فرانس میں مجموعی طور پر مسلمانوں کی 76 مساجد ہیں جس میں سے 16 پیرس جبکہ 60 ملک کے دیگر علاقوں میں ہیں۔
Conformément à mes instructions, les services de l’Etat vont lancer une action massive et inédite contre le séparatisme. ? 76 mosquées soupçonnées de séparatisme vont être contrôlées dans les prochains jours et celles qui devront être fermées le seront.https://t.co/0R3RQ2zFoi
— Gérald DARMANIN (@GDarmanin) December 2, 2020
فرانسیسی وزارت داخلہ نے عندیہ دیا ہے کہ کچھ مساجد کو بند کرنا پڑے گا کیونکہ یہاں سے علیحدگی پسندوں سے متعلق شواہد ملے ہیں۔ 18مساجد ایسی ہیں جن کی فوری تلاشی اور ان کے خلاف اقدامات کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
فرانسیسی اخبار لی فگارو کی رپورٹ کے مطابق وزارت داخلہ نے ملک کے تمام گورنرز کو اپنے علاقوں کی مساجد کی تلاشی لینے کے احکامات جاری کر دیے۔
واضح رہے کہ فرانس میں ایک اسکول ٹیچر کے قتل کے بعد مسلمانوں کی مختلف تنظیموں اور مساجد کے
خلاف آپریشن تیز کردیے گئے ہیں جبکہ موجودہ فرانسیسی صدر ایمانویل میکرون کے 3سالہ حکومت میں اب تک43 مساجد بند کی جاچکی ہیں۔
یاد رہے کہ اس وقت یورپ میں فرانس میں سب سے زیادہ مسلمان آباد ہیں اور کیھتولک عیسائیت کے بعد اسلام فرانس کا دوسرا اسب سے بڑا مذہب ہے۔
فرانس میں اسلامیوفوبیا کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے جبکہ فرانسیسی صدر میکرون کے بیانات جلتی پر تیل کا کام کررہے ہیں۔