فرانسیسی صدرمیکرون کے3سالہ دورمیں 43مساجد بند

مختلف شہروں کی 76سے زائدمساجد کی تلاشی لی جائےگی
فوٹو: ٹوئٹر
فوٹو: ٹوئٹر
فوٹو: ٹوئٹر

فرانسیسی حکومت نے دارالحکومت پیرس سمیت مختلف شہروں کی 76سے زائد مساجد کی تلاشی لینے کا فیصلہ کرلیا۔

فرانسیسی وزیرداخلہ نے کہا ہے کہ علیحدگی پسندوں کے عزائم سے متعلق معلومات کے لیے ان مساجد کی تلاشی لی جائے گی۔ اس وقت فرانس میں مجموعی طور پر مسلمانوں کی 76 مساجد ہیں جس میں سے 16 پیرس جبکہ 60 ملک کے دیگر علاقوں میں ہیں۔

فرانسیسی وزارت داخلہ نے عندیہ دیا ہے کہ کچھ مساجد کو بند کرنا پڑے گا کیونکہ یہاں سے علیحدگی پسندوں سے متعلق شواہد ملے ہیں۔ 18مساجد ایسی ہیں جن کی فوری تلاشی اور ان کے خلاف اقدامات کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

فرانسیسی اخبار لی فگارو کی رپورٹ کے مطابق وزارت داخلہ نے ملک کے تمام گورنرز کو اپنے علاقوں کی مساجد کی تلاشی لینے کے احکامات جاری کر دیے۔

Grand Mosque of Paris - Wikipedia

واضح رہے کہ فرانس میں ایک اسکول ٹیچر کے قتل کے بعد مسلمانوں کی مختلف تنظیموں اور مساجد کے

خلاف آپریشن تیز کردیے گئے ہیں جبکہ موجودہ فرانسیسی صدر ایمانویل میکرون کے 3سالہ حکومت میں اب تک43 مساجد بند کی جاچکی ہیں۔

یاد رہے کہ اس وقت یورپ میں فرانس میں سب سے زیادہ مسلمان آباد ہیں اور کیھتولک عیسائیت کے بعد اسلام فرانس کا دوسرا اسب سے بڑا مذہب ہے۔

فرانس میں اسلامیوفوبیا کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے جبکہ فرانسیسی صدر میکرون کے بیانات جلتی پر تیل کا کام کررہے ہیں۔

Emmanuel Macron

تبولا

Tabool ads will show in this div

تبولا

Tabool ads will show in this div