اسددرانی کانام ای سی ایل سےنکالنےکامعاملہ، وزارت دفاع کوآخری مہلت

اسلام آباد ہائی کورٹ نے سابق ڈی جی آئی ایس آئی اسد درانی کا نام ای سی ایل سے نکالنے کے معاملے پر جواب جمع کرانے کے لیے وزارت دفاع کو آخری مہلت دے دی۔
جمعہ 20 نومبر کو عدالت عالیہ میں اسد درانی کی درخواست پر سماعت کے دوران جسٹس محسن اختر کیانی نے ایڈیشنل اٹارنی جنرل کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ بقول آپ کے اسد درانی کو مس کنڈکٹ پر سزا ہو چکی ہے۔ جب ایک بار سزا دی جاچکی تو اُن کی آزادی آپ کیسے سلب کرسکتے ہیں؟
جسٹس محسن اختر نے کہا کہ سزا کے طور پر درخواست گزار کی پینشن اور مراعات پہلے ہی ختم کردی گئی ہیں۔ یا تو آپ نے اسد درانی کو جیل میں ڈال رکھا ہو پھر صورتحال مختلف ہے مگر اِس کیس میں ایسا بھی نہیں۔
عدالت نے وزارت دفاع کو 10 روز میں جواب جمع کرانے کا حکم دیتے ہوئے واضح کیا کہ جواب جمع نہ کرایا گیا تو کیس کا فیصلہ کر دیں گے۔
واضح رہے کہ وزارت داخلہ نے مئی 2018 میں اسد درانی کا نام ای سی ایل میں شامل کیا تھا۔