سپریم کورٹ:شہبازشریف کانام ای سی ایل میں ڈالنےکی نیب اپیل خارج

سپریم کورٹ آف پاکستان نے قومی احتساب بیورو( نیب) کی جانب سے ن لیگ کے سربراہ میاں محمد شہباز شریف کا نام سفری پابندیوں کی فہرست (ای سی ایل) ایگزیٹ کنٹرول لسٹ میں ڈالنے کی اپیل خارج کردی۔
جسٹس مشیر عالم کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے قومی احتساب بیورو کی جانب سے دائر اپیل کی سماعت کی۔ بیچ کے دیگر ممبر میں جسٹس منیب اختر شامل ہیں۔
سماعت کے آغاز میں جسٹس منیب اختر نے کہا کہ ہائی کورٹ احکامات کے وقت شہباز شریف پر سفری پابندی غیر ضروری تھی۔ جس پر نیب پراسیکیوٹر کا کہنا تھا کہ اب کیس میں کافی پیشرفت ہوچکی ہے۔ جسٹس منیب نے کہا کہ عدالت نے ان حالات کو دیکھنا ہے جب ہائی کورٹ نے حکم جاری کیا۔ نیب پراسیکیوٹر نے عدالت کے روبرو کہا کہ شہباز شریف کا کیس مشکوک ٹرانزیکشنز کی وجہ سے سامنے آیا۔ شہباز شریف مشکوک ٹرانزیکشنز کی وجہ سے کرپشن کے مرتکب ہوئے۔
جسٹس منیب نے ریمارکس دیئے کہ مشکوک ٹرانزیکشنز کرپشن کے زمرے میں نہیں آتیں، جسٹس فائز عیسی کیس کا حوالہ دیتے ہوئے عدالت نے کہا کہ ہم پہلے ہی جسٹس فائز عیسیٰ کیس میں اینٹی منی لانڈرنگ قوانین کی تشریح کرچکے ہیں۔ نیب نے جسٹس فائز عیسی کیس کا فیصلہ پڑھنے کی زحمت بھی نہیں کی۔
پراسیکیوٹر نیب جہانزیب بھروانہ نے کہا کہ نیب بھی اینٹی منی لانڈرنگ قانون کے تحت کی بااختیار ہے۔ اس پر جسٹس منیب نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ معلوم ہے کہ احتساب عدالت کے پاس دائرہ اختیار ہے۔ نیب نے انکوائری کے دوران ہی نام ای سی ایل میں شامل کر دیا۔ ای سی ایل سے نام نکلنے کے بعد کیا شہباز شریف فرار ہوئے؟ شہباز شریف ایسے شخص تو ہیں نہیں جنہیں کوئی جانتا نہ ہو اور فرار ہوگئے ہوں۔
جس پر نیب کا کہنا تھا کہ کئی ملزمان انکوائری سطح پر فرار ہو جاتے ہیں۔ شہباز شریف ریفرنس کے 6 ملزمان مفرور ہیں۔ اس موقع پر عدالت نے توجہ دلاتے ہوئے کہا کہ نیب پراسیکیوٹر ہائی کورٹ فیصلے میں سقم کی نشاندہی نہیں کرسکے۔
نیب حکام نے عدالت کو بتایا کہ شہباز شریف اس وقت جیل میں ہیں۔ عدالت نے نیب کے جواب پر ریمارکس دیئے کہ شہباز شریف جیل میں ہیں تو نام ای سی ایل میں ڈالنے سے کیا ہوگا؟۔ اس موقع پر عدالت نے قومی احتساب بیورو ( نیب ) کی جانب سے شہباز شریف کا نام ای سی ایل میں ڈالنے سے متعلق اپیل خارج کردی۔
واضح رہے کہ نیب نے آمدن سے زائد اثاثوں کے کیس میں شہباز شریف کا نام ای سی ایل میں شامل کیا تھا، تاہم لاہور ہائی کورٹ نے شہباز شریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کا حکم دیا تھا، جس کے خلاف نیب کی جانب سے سپریم کورٹ آف پاکستان میں اپیل دائر کی گئی تھی۔
شہبازشریف ای سی ایل معاملہ:نیب کی درخواست پرسپریم کورٹ سماعت کریگا
نیب نے شہباز شریف کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کے لیے لاہور ہائیکورٹ کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کر رکھا تھا۔ سپریم کورٹ میں اپیل سماعت کیلئے مقرر ہونے کے بعد عدالت عظمیٰ نے پراسیکیوٹر جنرل نیب سمیت دیگر فریقین کو نوٹسز جاری کیے تھے۔
یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ واضح رہے کہ رواں ماہ کے آغاز میں وفاقی کابینہ نے منی لانڈرنگ کیس میں شہباز شریف کی اہلیہ، 2 بیٹوں سمیت 10 افراد کے نام بھی ای سی ایل میں شامل کرنے کی منظوری دی تھی۔