خاکوں کی حوصلہ افزائی اسلام کونشانہ بنانا ہے،وزیراعظم
فرانسيسی صدر ایمانویل مکروں کے اسلام مخالف بيانات پر پاکستانی وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ خاکوں کی حوصلہ افزائی اسلام کو نشانہ بنانے کے برابر ہے۔ اسلام کو سمجھے بغٖیر نشانہ بنانے سے جذبات مجروح ہوئے۔
سماجی رابطے کی سائٹ ٹوئٹر پر وزیراعظم عمران خان نے فرانسیسی صدر کے اسلام مخالف بیان پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ فرانسيسی صدر نے کروڑوں مسلمانوں کے جذبات کو مجروح کيا۔ وہ انتہا پسندی کو مسترد کرنے کے بجائے تقسيم بڑھا رہے ہيں، دنیا کو تقسیم کرنے سے انتہا پسندی مزید بڑھے گی۔ توہین آمیز خاکوں کے ذریعے اسلام پر حملے لاعلمی کا نتیجہ ہے۔
اور اسلام اور رسول اکرم صل اللہ علیہ وسلم کیخلاف توہین آمیز خاکوں کی نمائش کی حوصلہ افزائی کی۔ اسلام پر اپنے بلا سوچے سمجھے حملے سے صدر میکرون یورپ اور دنیا بھر کے کروڑوں مسلمانوں کے جذبات پر حملہ آور ہوئے ہیں اور انہیں مجروح کرنے کا سبب بنے ہیں۔
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) October 25, 2020
ترک صدر رجب طيب اردوان نے بھی شديد رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ فرانسیسی صدر اپنا ذہنی توازن کھو بیٹھے ہیں۔ ان کو اپنے دماغ کا علاج کرانا چاہیئے۔
ترک صدر کے بیان پر احتجاج کرتے ہوئے فرانس نے ترکی سے اپنا سفير واپس بلا ليا۔
کچھ عرصہ سے فرانس ميں اسلام کے خلاف سرکاری سطح پرمسلسل مہم چلائی جارہی ہے۔ فرانسنسی جريدے چارلی ايبڈو نے پھر توہين آميز خاکے شايع کيے تھے۔ جس کے بعد ايک اسکول ٹيچرنے توہين آميزخاکے بنا کر بچوں کو گمراہ کرنے کی کوشش کی جس پر اسے قتل کرديا گيا۔
واضح رہے کہ فرانسیسی صدر کے بیانات کے بعد بائیکاٹ فرانس کا ہیش ٹیگ ٹوئٹر پر ٹاپ ٹرینڈ بن گیا۔ کویت کے بھی مختلف اسٹورز سے احتجاجاً فرانسیسی اشیا کو ہٹا دیا گیا ہے۔