لبنان کے پاس بحرانوں سے نکلنے کا "آخری موقع" ہے،حریری

لبنان کے نامزد وزیراعظم سعد حریری نے نئی حکومت کی تشکیل کا عہد کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ ملک کے معاشی بحران کے خاتمے کیلئے "آخری موقع" ہے۔
ایک سال قبل بڑے پیمانے پر بدعنوانی اور معاشی بحران کیخلاف ملک گیر مظاہروں کے دوران حریری نے اس عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا۔
قانون ساز اسمبلی کی جانب سے ووٹ حاصل کرنے کے بعد لبنانی صدر مائیکل عون نے انہیں ملک کی اگلی حکومت تشکیل دینے کیلئے کہا تھا۔

گزشتہ ایک سال کے دوران لبنان کی کرنسی اپنی قیمت سے تقریباً 80 فیصد گرچکی ہے جبکہ اشیائے ضروریہ کی قیمتیں، بے روزگاری اور افراد زر میں اضافہ ہوا ہے۔
معاشی بحران کے باعث لبنانی بینکوں نے عدم استحکام کا اندیشہ ظاہر کیا ہے جبکہ عوام اپنی بچت کے حصول سے بھی محروم ہیں۔
کرونا وائرس کی عالمی وباء کے بعد رواں سال اگست میں بیروت کی بندرگاہ پر دھماکے نے بحران کو مزید پیچیدہ کردیا۔ بیروت دھماکے میں 200 کے قریب افراد ہلاک اور 6000 سے زیادہ زخمی ہوئے تھے۔
لبنان میں 1990ء کی خانہ جنگی کے بعد یہ پہلا موقع ہے جب لبنانی حکومت شدید سیاسی دباؤ کا شکار ہے۔