اسلام آباد:ایچ ای سی کےباہرجامعات کےاساتذہ کا دھرنا

مختلف مطالبات کی منظوری کیلئے احتجاج

اسلام آباد میں ایچ ای سی کے باہر یونیورسٹیز اساتذہ کا احتجاج جاری ہے جس میں یونیورسٹیوں کی خودمختاری میں ایچ ای سی مداخلت بند کرنے اور پاکستان بھر میں فیکلٹی کی بحالی کا مطالبہ بھی شامل ہے۔

فیڈریشن آف آل پاکستان یونیورسٹیز اکیڈمک اسٹاف ایسوسی ایشن کے دھرنے میں بڑی تعداد میں اساتذہ شریک ہیں۔ ایسوسی ایشن کے صدرسہیل یوسف کا کہنا ہے کہ ایچ ای سی کی ناقص پالیساں منظورنہیں،یونیورسٹیوں کی خودمختاری میں ایچ ای سی کی مداخلت درست نہیں۔

سہیل یوسف نےکہا کہ ٹی ٹی ایس کےمسائل کوجلد ازجلد حل کیا جائےاوریونیورسٹی ٹیچرز کے لیے ریٹائرمنٹ کی عمر 65 سال کی جائے۔

انھوں نے مطالبہ کیا کہ اگرایچ ای سی ان مسائل کوحل کرنے میں ناکام ہے تو چیئرمین اور ان کی ٹیم کو تبدیل کیا جائے۔احتجاجی اساتذہ کا کہنا ہے کہ اعلیٰ تعلیم کے لئے بجٹ میں اضافہ کیا جائے،بی پی ایس فیکلٹی کے لئے پوسٹ پی ایچ ڈی کی شرط ختم کی جائے اور بی پی ایس فیکلٹی کے لئے ٹائم اسکیل پروموشن کا مطالبہ بھی کیا جارہا ہے۔

شرکا نےٹی ٹی ایس کےمسائل کا حل بھی مطالبات میں شامل کیا ہے جبکہ ملازمت کا تحفظ ،تنخواہ میں اضافہ، تعیناتی اور پروموشن کا مطالبہ بھی کیا گیا ہے۔ نئی ریسرچ جرنل پالیسی کی واپسی اور پی ایچ ڈی کی نئی داخلہ پالیسی واپس لینا بھی مطالبات کا حصہ ہے۔تحقیق کے لئے این آر پی یو فنڈ کی بحالی کامطالبہ بھی کیا گیا ہے جب کہ اکیڈیمیا اور محققین کے لئے ٹیکس چھوٹ کی بحالی بھی شامل ہے۔

hec

Tabool ads will show in this div