نیاپاکستان ہاؤسنگ اسکیم میں رجسٹریشن کی مدت میں توسیع کامطالبہ

مدت 2021ء تک بڑھائی جائے، چیئرمین آباد فیاض الیاس
Oct 07, 2020

ایسوسی ایشن آف بلڈرز اینڈ ڈیولپرز (آباد) کے چیئرمین فیاض الیاس نے نیا پاکستان ہاؤسنگ اسکیم کیلئے مراعاتی پیکیج سے مکمل استفادہ کیلئے رجسٹریشن کی مدت میں 31 دسمبر 2021ء تک توسیع اور اسکیم کے تحت ہاؤسنگ پروجیکٹس کی تکمیل کی مدت میں اضافے کا مطالبہ کردیا۔

آباد ہاؤس میں تعمیراتی صنعت کیلئے اعلان کردہ ریلیف پیکیج سے متعلق بلڈرز اور ڈیولپرز کو آگاہی دینے کیلئے سیمینار کا انعقاد کیا گیا۔ اس موقع پر فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے چیف کمشنر میڈیم ٹیکس پیئر آفس عبدالحمید میمن، کمشنر آئی آر آڈٹ عبدالحفیظ، ایف بی کے دیگر افسران، آباد کے سینئر وائس چیئرمین محمد ایوب، وائس چیئرمین عارف شیخانی اور چیئرمین سدرن ریجن دانش بن رؤف اور آباد کے ممبران کی بڑی تعداد موجود تھی۔

چیئرمین آباد فیاض الیاس کا تقریب سے خطاب میں کہنا تھا کہ آباد کم آمدنی والے طبقے کو سستے گھروں کی فراہمی کیلئے وزیراعظم عمران خان کے شانہ بشانہ کھڑی ہے، تعمیراتی شعبے کی ترقی میں معیشت کی ترقی مضمر ہے۔

انہوں نے کہا کہ تعمیراتی شعبے کیلئے ریلیف پیکیج آباد کا دیرینہ مطالبہ تھا، پیکیج کے تحت حکومت بلڈرز اور ڈیولپرز کو انفرا اسٹرکچر اور اراضی فراہم کرے گی۔

ایف بی آر کے چیف کمشنر میڈیم ٹیکس پیئر آفس عبدالحمید میمن نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نیا پاکستان ہاؤسنگ اسکیم کے تحت بلڈرز اور ڈیولپرز کو ٹیکس سے متعلق 3 ترغیبات دی گئی ہیں، جن میں 31 دسمبر 2020ء سے پہلے اسکیم میں سرمایہ کاری کرنے والوں سے ذرائع آمدن نہیں پوچھے جائیں گے، ٹیکس کی شرح عمومی ٹیکسوں کے مقابلے میں 4 گنا کم ہوگی جبکہ منصوبوں میں پہلے خریدار سے بھی ذرائع آمدن نہیں پوچھا جائے گا۔

ان کا کہنا ہے کہ وزیراعظم کے اعلان کردہ پیکیج سے بلڈرز اور ڈیولپرز بھرپور فائدہ اٹھانے کیلئے نیا پاکستان ہاؤسنگ اسکیم میں 31 دسمبر 2020ء تک رجسٹریشن کرائیں، آباد کے ممبر کو ایف بی آر کیلئے فوکل پرسن تعینات کیا جائے گا تاکہ بلڈرز اور ڈیولپرز کے ٹیکس سے متعلق مسائل کو فوری حل کیا جاسکے۔

کمشنر آئی آر آڈٹ عبدالحفیظ نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ نیا پاکستان ہاؤسنگ اسکیم میں نیا پروجیکٹ شروع کرنے والوں سے ذرائع آمدن سے متعلق استفسار نہیں کیا جائے گا تاہم نئے پروجیکٹس کو 30 ستمبر 2022ء تک مکمل کرنا ضروری ہے۔

انہوں نے کہا کہ مقررہ مدت میں پروجیکٹ مکمل ہونے کی صورت میں ہی ٹیکس میں رعایت ملے گی، مقررہ مدت میں پروجیکٹ مکمل نہ کرنے والا بلڈر ٹیکس رعایت کا مستحق نہیں ہوگا، 17 اپریل سے 31 دسمبر 2020ء تک شروع کئے جانے والے پروجیکٹس اسکیم میں رجسٹر ہوں گے۔

عبدالحفیظ نے وضاحت کی کہ ایس بی سی اے سے پلان کی منظوری میں تاخیر کے باوجود ایف بی آر عارضی رجسٹر کرلے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ ایف بی آر 17 اپریل کے بعد اراضی خریدنے کی صورت میں ادا شدہ ٹیکس پر ٹیکس کریڈٹ کی سہولت بھی فراہم کرے گا، مقررہ مدت میں پروجیکٹس 50 فیصد مکمل نہ ہونے پر بلڈر اسکیم سے خارج ہوجائے گا۔

آباد کے سینئر وائس چیئرمین محمد ایوب نے ایف بی آر کے افسران اور تمام شرکاء کا سیمینار میں بھرپور شرکت پر شکریہ ادا کیا۔

ABAD

Naya Pakistan Housing scheme

Tabool ads will show in this div