دیس کےبسکٹ سےمہوش حیات کےجواب تک
ٹیلیویژن پرگالا بسکٹ کے ایک اشتہار سے متعلق سینئرصحافی انصارعباسی کی ٹویٹ نے جہاں سوشل میڈیا صارفین کو بحث کیلئے ایک نیا موقع فراہم کیا وہیں گزشتہ سال تمغہ امتیاز حاصل کرنے پر تنقید کا نشانہ بنائی جانے والی اداکارہ مہوش حیات بھی ایک بارپھرسے نشانے پرہیں۔
اس پراڈکٹ کے دیس کا بسکٹ ہونےکا دعویٰ کرنے والی کمپنی نے پہلی بارایسا اشتہار نہیں بنوایا جو مکمل طور پرگانے وڈانس پرمبنی ہوالبتہ اس سال تھیم کا نام " دیس کے قصے " رکھا گیا تھا۔ کمرشل میں چاروں صوبوں کی نمائندگی کرنے والی مہوش حیات نے اسے ثقافتی تنوع قراردیا۔
Let me take you on a majestic journey of our #des, as the most awaited #deskayqissay is unveiled. It has been an absolute pleasure to be part of this masterpiece by #Gala #deskabiscuit, where we cherish the cultural diversity of our des bcoz “apnay des ka har rung hai Niraala” ♥️ pic.twitter.com/BBb6IQ0IMp
— Mehwish Hayat TI (@MehwishHayat) October 4, 2020
سوشل میڈیا پرسب سے پہلا ردعمل انصارعباسی کا سامنے آیا جنہوں نے بسکٹ بیچنے کیلئے اس کمرشل میں دکھائے جانے والے ڈانس کو مجراکہتے ہوئے پیمرا کے کردارپرسوال اٹھایا اور ساتھ ہی وزیراعظم سے بھی پوچھا کہ کیاآپ کوئی ایکشن لیں گے۔
بسکٹ بیچنے کے لیے اب ٹی وی چینلز پر مُجرا چلے گا۔ پیمرا @reportpemra نام کا کوئی ادارہ ہے یہاں؟ کیا @ImranKhanPTI اس معاملہ پر کوئی ایکشن لیں گے؟ کیا پاکستان اسلام کے نام پر نہیں بنا تھا؟؟
— Ansar Abbasi (@AnsarAAbbasi) October 4, 2020
اس ایک ٹویٹ کے بعدٹوئٹرپرتانتا بندھ گیا، کمرشل کو آئٹم سونگ کا نام تک دیا گیا، بیشترنے انصارعباسی کے موقف کی حمایت کی تو کئی ایسے بھی تھے جنہں اس اشتہارمیں کوئِی خرابی نظرنہیں آئی۔ سیاسی سطح پردیکھاجائے توحکومت کے 2 وزراء کے درمیان بھی اس معاملے میں ٹھن گئی۔
ماشااللّہ
ہماری حکومت کا وژن مدنی ریاست کا ہے۔ @ImranKhanPTI صاحب بیحودگی کے خلاف ہیں۔
وہ پاکستان کے واحد وزیراعظم ہیں جنہوں نے اقوام متحدہ میں کھڑے ہو کر دنیا کو خاتم النبیین حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ و اصحابہٖ وسلم کی عظیم شخصیت عظمت و مرتبت و مدنی ریاست کی بات کی۔ https://t.co/Awd6hqw2aw— Ali Muhammad Khan (@Ali_MuhammadPTI) October 5, 2020
وزیرمملکت برائے پارلیمانی امورعلی محمد خان نے کہا کہ ہماری حکومت کا وژن مدنی ریاست کا ہے اور خان صاحب بیہودگی کے خلاف ہیں، دوسری جانب وفاقی وزیربرائے سائنس وٹیکنالوجی فواد چوہدری جو کہ لگتا ہے کہ قلمدان تبدیل ہونے کے بعد بھی وزرات اطلاعات ونشریات کو نہیں بھولے، نے اپنے ردعمل میں انصارعباسی اور علی محمد خان کو 24 گھنٹے فحاشی تلاشنے کا الزام دیتے ہوئے کوئی تعمیری کام بھی کرلینے کا مشورہ دے ڈالا۔
آپ اور علی 24 گھنٹے فحاشی کیوں سرچ کرتے رہتے ہے ہیں؟ کوئ Productive کام کیا کریں https://t.co/mCrYcm883B
— Ch Fawad Hussain (@fawadchaudhry) October 5, 2020
عوامی ردعمل کے بعد پاکستان الیکٹرونک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا) کی جانب سے ایک ایڈوائزری جاری کی گئی جس میں پاکستان براڈ کاسٹر ایسوسی ایشن(پی بی اے)، پاکستان ایڈورٹائزنگ ایسوسی ایشن(پی اے اے) اور پاکستان ایڈورٹائزرز سوسائٹی (پی اے ایس) کومذکورہ اشتہار کے مواد پر نظرثانی کی ہدایت کرتے ہوئے کہا گیا کہ مشاہدہ کیا گیا ہے کہ سیٹیلائٹ ٹی وی چینلز پرنشرکردہ عام مصنوعات جیسا کہ بسکٹس، سرف وغیرہ کے اشتہارات کا مواد ان مصنوعات سےمطابقت نہیں رکھتا۔
پیمرا کےمطابق یہ رجحان ناظرین میں بے سکونی پیدا کرنے کے علاوہ ان کا طرزعمل متاثر کررہا ہے، یہ شائستگی کے قابل قبول معیارات اور پاکستانی معاشرے کی سماجی و ثقافتی اقدار کی بھی خلاف ورزی ہے۔صارفین ایسے نامناسب اشتہارات نشر کرنے کی اجازت دینے پرٹوئٹر، سوشل میڈیا / واٹس ایپ پر پیمرا کو تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں۔
اس سارے میں اداکارہ مہوش حیات کا ردعمل یہ رہا کہ انہوں ٹوئٹرپر اپنی ایک بلیک اینڈ وائٹ تصویر شیئرکرتے ہوئے کسی سے مخاطب ہوئے بغیر لکھا "مجھے آپ کی منظوری کی ضرورت نہیں ڈارلنگ، میرے پاس اپنا اجازت نامہ ہے"۔ سمجھنے والے سمجھ گئے کہ مہوش کا اشارہ کس کی جانب ہے۔
I don’t need your approval, darling. I have my own ! 💋#fairplay #mindgasm💡 pic.twitter.com/3AOlKj31CF
— Mehwish Hayat TI (@MehwishHayat) October 5, 2020
سب سے اہم بات یہ ہے کہ یہ پہلا موقع نہیں جب گالا بسکٹ بنانے والی کمپنی کی جانب سے اتنے خطیر سرمائے کے ساتھ اس نوعیت کا کمرشل سامنے آیا ہوا، دیکھنے والوں کو اگر یاد ہو تو 2013 میں دیس کے اس بسکٹ کے ٹی وی سی نے کسی پنجابی فلم کے ہٹ سونگ کو بھی مات دے دی تھی۔ گانے کا ایک جملہ تھا "دل کی پتنگ اور پیارکے مانجھے، اک ہیر اور کتنے رانجھے"۔
[iframe width="100%" height="360" frameborder="0" scrolling="no" marginheight="0" marginwidth="0" src="https://www.youtube.com/embed/PKxWcjw_hDM"]اس کمرشل میں اداکارہ نوربخاری جو اب شوبزکوخیرباد کہہ چکی ہیں ، چمکیلے بھڑکیلے لباس اورکم وبیش اسی اندازکے ساتھ ڈانس کرتے ہوئے جلوہ گرہوئی تھیں لیکن تب شاید سوشل میڈیا ہماری زندگیوں پراتنا اثراندازنہیں ہواتھا۔