نہال ہاشمی اوربیٹوں کی ضمانت منظور

ویڈیو پیغامات بھی جاری

کراچی سٹی کورٹ میں ن لیگی رہنما نہال ہاشمی اور دونوں بیٹوں کی ضمانت منظور کرلی گئی ہے۔ عدالت نے  تینوں ملزمان کو 20، 20 ہزار روپے جمع کرانے کا حکم دے دیا۔

 ن لیگی رہنما نہال ہاشمی اور بیٹوں کو آج 3 اکتوبر کو سٹی کورٹ میں جوڈیشل مجسٹریٹ شرقی کی عدالت میں پیش کیا گیا۔ اس موقع پر وکلا کی جانب سے پولیس کے خلاف نعرے بھی لگائے گئے۔ وکلا نے پولیس اہل کاروں اور تفتیشی افسر کو کمرا عدالت سے باہر نکال دیا۔ سماعت کے آغاز میں پولیس کی جانب سے تینوں ملزمان کے ریمانڈ کی استدعا کی گئی، جسے عدالت نے مسترد کرتے ہوئے تینوں کی 20، 20 ہزار روپے کے ضمانتی مچلکوں کے عوض منظور کرلیں۔

قبل ازیں جمعہ کی شب ملیر سعود آباد کے علاقے میں مسلم لیگ (ن) کے رہنما نہال ہاشمی کے بیٹوں کا پوليس سے جھگڑا ہوا۔ جس کے بعد پولیس نے نہال ہاشمی اور بيٹوں کو گرفتار کرکے مقدمہ درج کرليا۔ پولیس سے تلخ کلامی کے واقعے کے بعد نہال ہاشمی کی صاحبزادی کا بیان بھی منظرعام پر آگیا ہے۔

ايس ايس پی کورنگی کے مطابق نصیر نہال کا کسی سے جھگڑا ہو رہا تھا۔ اہلکاروں کو صورت حال جاننے بھیجا تو نصیر نہال نے گالیاں اور دھمکیاں دیں۔

ایس ایس پی کا مزید کہنا تھا کہ پولیس تھانے ميں بھی لیگی رہنما کے بیٹوں نے اہلکاروں کو تھپڑ مارے۔ واقعہ کا مقدمہ الزام نمبر 324/2020ایس ایچ او سعود آباد رانا حسیب کی مدعیت میں درج کرلیا گیا، جس میں جان سے مارنے کی دھمکی دینے ، پولیس اہلکاروں پر تشدد، کار سرکار میں مداخلت، تھانے پر حملہ کرنا، پولیس کو دھمکیاں دینا کی دفعات شامل کی گئی ہیں۔

دوسری جانب لیگی رہنما کے اہل خانہ کا کہنا ہے کہ پوليس اہلکاروں نے ويڈيو کا اصل حصہ چھپا ديا۔ اہل کاروں نے اہليہ کو دھکا ديا، جس سے وہ زمين پر گرگئيں۔ بيٹا ماں کو بچانے کے ليے گيا تھا۔

بيٹی عائشہ کا کہنا ہے کہ کسی اور کی لڑائی ميں ہميں گھسيٹا گيا۔ پوليس نے مجھ سے اور ميری والدہ سے بدتميزی کی۔ سادہ لباس ايس ايچ او نے بھائی کو تشدد کا نشانہ بنايا۔ سترہ سالہ بھائی پر بھی تشدد کيا گيا۔

اہلیہ کا کہنا تھا کہ معمولی سا جھگڑا ہوا تھا۔ پوليس کی جانب سے زيادتی کی گئی۔ مجھے بھی تھانے ميں رات پونے 4 بجے تک بٹھايا گيا۔ وکلاء نے آکر رہائی دلوائی۔ يہ کيسا قانون ہے، انصاف کب ملے گا۔

Nehal Hashmi

تبولا

Tabool ads will show in this div

تبولا

Tabool ads will show in this div