مسائل وہیں لیکن "الف نون" بدل گئے

کلاسک مزاح آج بھی ذہنوں پرنقش ہے
تصویر:سماء ڈیجیٹل

پی ٹی وی کے کلاسک ڈراموں میں سے ایک " الف نون " بھی ہے جس میں معاشرے کے سلگتے مسائل کو طنزومزاح کے پیرائے میں پیش کیا جاتا تھا، وقت بدلا لیکن مسائل جوں کے توں رہے بلکہ ان میں اضافہ ہی ہوا جن کی نشاندہی کیلئے اداکار ورائٹرفیصل قریشی اور گلوکار شہزاد رائے آج کے دور کا " الن اور ننھا" بن کر آرہےہیں۔

لیکن اس بارڈرامہ کے بجائے فلم " الف نون " بنائی جارہی ہے۔ گزشتہ دنوں شہزاد رائے نے سوشل میڈیا پر ڈرامے کے ایک سین کی ویڈیو شیئر کرتے ہوئے کیپشن میں لکھا "بہت سے مسائل کے باعث گانا " لگا رہ " بنایا تھا اور اب یہ ویڈیو واضح کررہی ہے کہ ہم فلم " الف نون " کیوں بنا رہے ہیں "۔

شہزاد رائے کے مطابق وہ اس فلم میں کام کرنے کیلئے بہت پُرجوش ہیں کیونکہ یہ مسئلہ ابھی تک گرم اور متعلقہ ہے۔

گلوکار نے جو ویڈیوشیئرکی اس میں الف اور ننھا چینی کی مصنوعی قلت پربات کرتے ہوئے مارکیٹ میں مصنوعی بحران پیدا کر کے منافع خوری کا بازار گرم کرنے کا فلسفہ سمجھا رہے ہیں۔

مزید تفصیلات جاننے کیلئے سماء ڈیجیٹل نے استنبول میں موجود فیصل قریشی سے رابطہ کیا جن کا کہنا تھا کہ میں اس پراجیکٹ کا رائٹراورپروڈیوسرجبکہ شہزادرائے ایگزیکٹوپروڈیوسرہیں۔

انہوں نے فلم کی مزید تفصیلات بتانے سے گریز کرتے ہوئے اتنا کہا کہ شہزاد الف اور میں نون کا کردار نبھارہا ہے۔ فلم میں معاشرتی مسائل کو اجاگرکیا گیا ہے لیکن بنیادی موضوع منشیات ہے۔

سال 1965 سے 1985 تک مختلف وقفوں میں 4 بار پیش کیے جانے والے اس ڈرامے کی تحریر اور ہدایات کمال احمد رضوی کی تھیں۔

ڈرامے کا نام اس کے 2 مرکزی کرداروں پر تھا، کمال احمدرضوی نے الن اورمحمد رفیع خاور(اداکار ننھا) نے ننھا کا کردار ایسا نبھایا کہ ان دونوں کے مکالمے اور برجستگی آج بھی ذہنوں پر نقش ہیں۔

الن کا کردارسمجھدار انسان کا تھا جو پیسے کمانے کے نت نئے طریقے سوچتا جبکہ ننھا فرنٹ مین تھا۔الن کی تمام چالاکیاں اس وقت دھری رہ جاتیں جب ننھا عوام کے سامنے سچ بولتا اور بزنس پلان فیل ہوجاتا تھا۔ سبق آموز مزاح والے اس ڈرامے کا نام پروڈیوسر آغاناصر نے رکھا تھا۔

Alif noon

Faisal Qureshi

Shehzad Roy

Tabool ads will show in this div