کیاکاون ہاتھی کمبوڈیا جاسکےگا؟
اسلام آباد ہائی کورٹ کےحکم پرمرغزار چڑیاگھر کےواحد ہاتھی کی کمبوڈیا روانگی کی تیاریاں شروع کردی گئی ہیں۔
غصے اورچڑچڑےپن کا شکار کاون ہاتھی کی رہائی کےلئےعدلیہ کے حکم پربیرون ممالک سے آئے ہوئے ایکسپرٹس کی تنظیم نے کاون سے دوستی کر لی۔عالمی معیار کے مطابق کاون کو کسی دوسری جگہ منتقل کرنے کے لئے حکام کو سب سے پہلے خصوصی ٹیم کے ذریعے اسکا ایک خاص پنجرہ بنوانا پڑےگا۔
پاکستان وائلڈ لائف فاؤنڈیشن کےسربراہ صفوان شہاب نے بتایا کہ ہاتھی کی اونچائی اورموٹائی کے مطابق ایک پنجرہ تیار کرنا پڑیگا جس میں یہ خیال رکھا جائیگا کہ ہاتھی زخمی نہ ہے۔
پنجرے کی تیاری کے بعد اس کوپنجرے میں منتقل کرنے کا مشکل مرحلہ آئےگا۔ طیارے تک ہاتھی کےپنجرے کو لےجانا اور موسم کا خیال رکھنا بھی ماہرین کے ذہن میں اہم ہے۔
صفوان شہاب نے مزید بتایا کہ ستمبر کے موسم میں کاون بیمارپڑسکتا ہے اور اس لئے مزید ایک ماہ انتظار کرنا ہوگا۔
اہم بات یہ ہے کہ کمبوڈیا منتقلی کے بعد بھی کاون کی زندگی کا انحصاراس کی پناہ گاہ میں پہلے سے موجود ہاتھیوں کےغول پر بھی ہوگا کہ وہ اسے قبول کرتےہیں یا نہیں اوراس عمل میں کئی ماہ یا کئی سال بھی لگ سکتے ہیں۔