خیبرپختونخواکےسابق مشیرِاطلاعات اجمل وزیرکےخلاف باقاعدہ تحقیقات کاآغاز
خیبرپختونخوا کے سابق مشیراطلاعات اجمل وزیر کے خلاف باقاعدہ تحقیقات کا آغاز کردیا گیا ہے۔
آڈیوریکارڈنگ اسکینڈل کی تحقیقات کےلیےانکوائری کمیشن نےسیکریٹری اطلاعات کومراسلہ بھی جاری کردیا گیا ہے۔ محکمہ اطلاعات سےاجمل وزیرِ کے دورمیں اشتہارات کی تمام تفصیلات طلب کرلی گئی ہیں۔ محکمہ اطلاعات سےپالیسی دستاویزات اور تفصیلات بھی مانگ لی گئی ہیں۔ڈی جی اطلاعات کمیشن کے لئے رابطہ کار مقرر کردیا گیا ہے۔ صاحبزادہ سعید احمد کی سربراہی میں3رکنی کمیشن تحقیقات کررہی ہے۔
واضح رہے کہ 2 ہفتے قبل وزیراعظم عمران خان نے مبینہ آڈیو ریکارڈنگ سامنے آنے پر مشیر اطلاعات خیبر پختونخوا اجمل وزیر کو عہدے سے فوری طور پر ہٹانے کا حکم دیا تھا،۔جس کے بعد معاون خصوصی کامران خان بنگش کو محکمہ اطلاعات کا قلمدان سونپ دیا گیا۔
اجمل وزیر کی کمیشن لینے کے حوالے سے آڈیو ریکارڈنگ منظر عام پر آئی تھی۔ریکارڈنگ کے دوران اجمل وزیر اور اشتہاری ایجنسی کے مالک کے درمیان کمیشن کی ڈیل ہوئی تھی، آڈیو سامنے آنے پر وزیراعظم عمران خان نےتمام ثبوتوں کے بعد اجمل وزیرکوہٹانے کا حکم دیا۔
دوسری جانب وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے چیف سیکریٹری کو معاملے کی تحقیقات کا حکم بھی دے دیا۔
اجمل وزیر کا تعلق جنوبی وزیرستان سے ہے اور ان کا شمار پاکستان تحریک انصاف کے سابق مرکزی سیکریٹری جنرل جہانگیر ترین کے قریبی ساتھیوں میں ہوتا ہے۔