اسلام آبادہائیکورٹ کےزلفی بخاری کی بطورچئیرمین پی ٹی ڈی سی تعیناتی پراعتراضات

قائم مقام چئیرمین مستقل نوعیت کے امور سرانجام نہیں دے سکتا۔

اسلام آباد ہائیکورٹ نے زلفی بخاری کی بطور چئیرمین پی ٹی ڈی سی تعیناتی پر سوالات اٹھادیئے۔ جسٹس عامر فاروق نے استفسارکیا کہ سربراہ پی ٹی ڈی سی کی تعیناتی کا طریقہ کیا ہے اورکون منتخب کرتا ہے؟ قائم مقام چئیرمین مستقل نوعیت کے امور سرانجام نہیں دے سکتا۔

جمعرات کومعاون خصوصی زلفی بخاری کی بطور چئیرمین پی ٹی ڈی سی تعیناتی کے خلاف درخواست پرسماعت کے دوران جسٹس عامر فاروق نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئےاستفسار کیا کہ کیا حکومت ساڑھے اکیس کروڑ لوگوں میں سےایک بھی مستقل چیئرمین نہیں بنا سکتی؟۔ جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دئیے کہ میرا بھی اتنا تجربہ ہوگیا، حکومت نےجوکام نہیں کرنا ہوتااسے اِدھراُدھرکیسےکیاجاتا ہے۔

جسٹس عامر فاروق نے یہ استفسار کیا کہ چئیرمین پی ٹی ڈی سی کی تعیناتی کا طریقہ کیا ہے اور کون منتخب کرتا ہے؟قائم مقام سربراہ ہمیشہ کیلئےکیسے لگایاجاسکتا ہے؟حکومت نےکیسے موٹلز بند کرنے اور ملازمین فارغ کرنےکا فیصلہ کیا؟۔

عدالت نے پی ٹی ڈی سی لیگل ایڈوائزر کو حکومت سے ہدایات لےکرعدالتی معاونت کرنےکا حکم دیتے ہوئےزلفی بخاری کیخلاف دائرتمام درخواستیں یکجا کرکے 22 جولائی کو سننےکا فیصلہ کرلیا۔

ZULFI BUKHARI

PTDC

تبولا

Tabool ads will show in this div

تبولا

Tabool ads will show in this div