کراچی سمیت سندھ میں پیرسےموسلادھاربارشوں اور اربن فلڈنگ کاخطرہ

محکمہ موسمیات نے کراچی والوں کو آج پیر سے موسلا دھار بارشوں کی پیشگی اطلاع دے دی۔ میٹ آفس کے مطابق اس دفعہ بارشیں معمول سے زیادہ ہونگی۔
ترجمان محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ کراچی میں پیر سے بارشوں کو بننے والا نیا سسٹم معمول سے زیادہ بارشیں برسائے گا۔ کراچی ميں بارش کی پيشگوئی تو کر دی گئی ہے تاہم سندھ سرکار ، کراچی انتظاميہ اور کے اليکٹرک نے آنے والے دنوں کیلئے کوئی تیاری نہیں کی۔ صرف ہوا تو یہ کہ بارشوں سے چند روز پہلے نالوں کی صفائی کا خیال آگيا۔

محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ کراچی ميں پير سے شديد بارشيں متوقع ہيں۔ کراچی سمیت ساحلی علاقوں میں تیز ہواؤں کے ساتھ بارش کی توقع ہے۔ پیر سے سندھ میں مون سون بارشوں کی شدت میں اضافے کا امکان ہے۔
اربن فلڈنگ کا خطرہ
مون سون کی ہواؤں میں شدت کی توقع کی ہے جس سے سندھ میں خاص طور پر کراچی، حیدرآباد، ٹھٹھہ، بدین، سانگھڑ، میرپورخاص، تھرپارکر، عمرکوٹ، جامشورو اور دادو میں اتور(رات ) سے منگل کے دوارن اکثر مقامات پر تیز ہواؤں اور گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان ہے۔ اس دوران موسلا دھار بارش کی بھی توقع ہے۔ پیر اور منگل کو موسلادھار بارش سے کراچی، ٹھٹھہ ، بدین اور حیدرآباد میں اربن فلڈنگ کا خطرہ ہے۔
سول ایوی ایشن
دوسری جانب سول ایوی ایشن حکام کا کہنا ہے کہ موسلا دھار بارشوں کے تناظر میں چھوٹے طیاروں کے ساتھ اضافی وزن لگايا جائے۔ سول ایوی ایشن نے الرٹ جاری کيا کہ تیزہواؤں اور بارش کے پیش نظر رن وے پر چھوٹے طیارے سلپ ہونے کے امکانات ہوتے ہيں۔ اس ليے چھوٹے طیاروں اور ہیلی کاپٹرز کے ساتھ اضافی وزن لگايا جائے۔ ايئرپورٹ منیجر نے کہا کہ کچھ طیاروں کو ہواؤں کی شدت سے بچانے کیلئے ہینگرز میں منتقل کیا جائے۔
بلوچستان
بلوچستان کے مشرقی علاقوں (ژوب ، بارکھان ، لورالائی ، موسیٰ خیل ، سبی اور کوہلو) اور سندھ کے کچھ حصوں (سکھر ، جیکب آباد ، لاڑکانہ ، شہید بینظیر آباد اور میرپورخاص) میں بھی ہفتہ (شام) اور پیر کے دوران گرد آلود ہواؤں اور گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان ہے۔
ملک کے دیگر حصوں کا احوال
واضح رہے کہ اس سے قبل محکمہ موسمیت کا کہنا تھا کہ رواں سال مون سون کی اچھی بارشیں ہونگی۔ ملک میں مجموعی طور پر معمول کے مطابق ، کشمیر اور صوبہ سندھ میں اگست اور ستمبر میں معمول سے 20 فیصد زیادہ بارشیں متوقع ہیں۔ پاکستان میں مون سون سیزن کا دورانیہ 3 ماہ جولائی تا ستمبر کا ہے۔ اس دوران کشمیر ، گلگت بلتستان اور بالائی خیبر پختونخوا کے پہاڑی علاقوں میں لینڈ سلائیڈنگ کا بھی امکان ہے
بڑے شہروں میں اربن فلڈنگ اور پہاڑی علاقوں کے برساتی نالوں میں سیلابی ریلوں کا امکان ہے، جب کہ کشمیر میں زیادہ بارشوں سے پاکستان کے بڑے دریاوں میں سیلاب کا خدشہ ہے۔ اس عرصے کے دوران موجودہ گرم اور مرطوب موسمی صورتحال کی شدت کم ہونے کا امکان ہے
ادارے کا مزید کہنا ہے کہ ہفتے کے روز مغربی ہواؤں کا سلسلہ بھی ملک کے بالائی علاقوں میں داخل ہوگیا ہے۔ اس دوران تمام متعلقہ حکام کو احتیاطی تدابیر اختیار کرنے اور الرٹ رہنے کی ہدایت کی جاتی ہے۔