ہراسمنٹ میں ملوث اساتذہ کو ٹی وی پر دکھائیں گے،وزیرتعلیم

پنجاب کے وزیر تعلیم مراد راس نے کہا ہے کہ لاہور گرائمر اسکول کے علاوہ بھی بہت سارے اسکولوں کی ہراسانی کی شکایات موصول ہورہی ہیں۔ ایسے بچیاں سامنے آئیں جو بات کرتے ہوئے رو پڑیں۔
لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مراد راس نے کہا کہ معاملہ انتہائی سنجیدہ ہے۔ لاہور گرامر اسکول کے واقعہ کو آج تیسرا دن ہوگیا۔ انتظار ہے کہ والدین اور طلبا ہمارے پاس آئیں۔ جب تک کوئی باقاعدہ شکایت درج نہیں ہوگی، ہم کیسے کارروائی کریں گے۔
وزیر تعلیم نے کہا کہ ہراسانی کے حوالے سے دیگر بہت سارے اسکولوں سے شکایات آرہی ہیں۔ بہت فون آئے۔ ایسے بچیاں سامنے آئیں جو بات کرتے ہوئے رو پڑیں۔
مراد راس نے کہا کہ جہاں طالبات ہوں وہاں مرد اساتذہ کو نوکری پر نہ رکھا جائے۔ بچیوں کو ہراساں کرنے والے اساتذہ کی تصاویر ٹی وی پر دکھائیں گے۔
دوسری جانب سرکاری تحقیقاتی کمیٹی کے کنونیئر نے لاہور گرامر اسکول پر ہراسمنٹ کی تحقیقات میں تعاون نہ کرنے کا الزام لگایا ہے۔
تحقیقاتی کمیٹی کے کنونیئر غیاث صابر نے کہا کہ اسکول کی جانب سے طالبات کے رابطہ نمبر بھی نہیں فراہم کیے جارہے ہیں۔ طالبات اور والدین ڈرنے کے بجائے کمیٹی سے رابطہ کریں۔