بلاول بھٹو زرداری کا عمران خان کو مباحثے کا چیلنج
چيئرمين پيپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے وزيراعظم عمران خان کو مباحثے کا چيلنج دے ديا۔ کہا کہ اگر پاکستان کرونا وائرس کا مقابلہ کرنے کی صلاحيت رکھتا تب بھی صحت کا نظام تباہ ہونا تھا۔ اگر اسمارٹ لاک ڈاؤن ہی حل تھا تو کرتے اسمارٹ لاک ڈاؤن، اگر آئی ايم ايف کے قرضے ہی واپس کرنے ہیں تو لاک ڈاؤن نہ کريں ليکن وہ اقدام تو اٹھائيں جس سے عوام کی صحت اور زندگی کو بچاسکيں۔
وزیراعظم عمران خان نے آج قومی اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے ماضی کی حکمران جماعتوں پر کڑی تنقید کی، انہوں نے کہا کہ ہمیں سوئٹزر لینڈ جیسی معیشت نہیں ملی تھی، 12 ارب ڈالر کا کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 3 ارب ڈالر پر لے کر آئے، غیرملکی سرمایہ کاری بھی دوگنی ہوگئی۔
چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے وزیراعظم عمران خان کو مباحثے کا چیلنج دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان کا نظام صحت کرونا کا مقابلہ نہیں کرسکتا، وزیراعظم کا پہلے دن سے اب تک کوئی پلان نہیں تھا، اگر پاکستان تیار ہے تو لوگ کیوں مر رہے ہیں؟، جس تیزی سے لوگ مر رہے ہيں کوئی صوبہ برداشت نہيں کرسکے گا۔
انہوں نے کہا کہ کہتے ہيں اسمارٹ لاک ڈاؤن کريں گے تو کريں اسمارٹ لاک ڈاؤن، اگر آئی ايم ايف کو قرض واپس کرنے ہيں تو نہ کريں لاک ڈاؤن، وزیراعظم کی انا کی وجہ سے ہم کسی چیز کیلئے تیار نہیں، وزيراعظم کی آج کی تقرير عوام کیلئے نہيں سليکٹرز کیلئے تھی۔
بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ نرسز اور ڈاکٹر مر رہے ہیں، حکومت کہہ رہی ہے کچھ نہیں ہورہا، وزیراعظم کو چیلنج ہے اسمبلی میں یا ٹی وی پر بحث کرنے آجائیں، يہ ايوان ميں آتے ہيں، کمزور تقرير کرکے چلے جاتے ہيں۔