بھارت،سکھوں کی مقدس کتاب کی بےحرمتی،سیکولرزم پرپھرسوال اٹھ گئے

INDIA RELGIOUS TEXTVIOLENCE 14-10 نئی دہلی : سيکولر اسٹيٹ کے دعويدار بھارت کے ڈھول کا پول کا کھل گيا، سکھ برادري کے مذہبي جذبات مجروح کرنے کے بعد احتجاج کرتے مظاہرين کو تشدد کا نشانہ بنايا گيا، جس سے کئي سکھ زخمي ہوگئے۔ سيکولر بھارت کا نعرہ لگانے والوں کا سياہ چہرہ سامنے آگيا، بھارت ميں اقليتيں مکمل غير محفوظ ہیں، مسلمانوں کے بعد سکھوں کو بھي اپنے بھارتي ہونے پر تحفظات کا احساس ہوگيا۔ بھارت میں پھر ایک نیا تنازعہ کھڑا ہوگیا، سکھ برادري کے مذہبي احساسات مجروح کرنے اور مقدس کتاب کے اوراق کي سڑکوں پر بيحرمتي کرنے پر سيکڑوں سکھ سراپا احتجاج بن گئے، مظاہرہ کرتے سکھوں نے متعدد گاڑيوں کو نذر آتش کر ديا۔ واقعہ کو قابو کرنے کیلئے بھارتي پوليس کي جانب سے بيہمانہ لاٹھي چارج کیا گیا، جس نے کئي سکھوں کو اسپتال پہنچا ديا، مظاہرين کو منتشر کرنے کيلئے واٹر کينن اور آنسو گيس کے گولے بے دريغ برسائے گئے۔ واضح رہے کہ دو ہفتے پہلے ہي اتر پرديش ميں مسلمان کو گائے کا گوشت کھانے پر اينٹيں اور پتھر مار مار کر موت کي نيند سلا ديا گیا تھا، تو مقبوضہ کشمير کي کٹھ پتلي اسمبلي کے مسلم رکن کو باربي کيو پارٹي پر تھپڑ لگے۔ ہندو انتہا پسند ارکان نے کھلے عام انھيں ايوان ميں مارا، اور دوبارہ مارنے کي دھمکياں ديں، ہندو انتہا پسند تنظيم شيوسينا کي دھمکيوں کے باعث پاکستاني غزل گائيک استاد غلام علي کا کنسرٹ منسوخ کرنا، جب کہ خورشيد قصوري کي کتاب کي رونمائي روکنے کيلئے تقريب کے منتظم سندھیندر کلکرني کے چہرے پر سياہي مل دی گئی، صرف یہ ہی نہیں بلکہ  پے در پے چلتے ايسے ہي واقعات کي کڑيوں نے بھارت کے سیکولرزیم ہونے پر کئی سوال پیدا ہوگئے ہيں۔ سماء

OCCUPIED

CLASH

MUSLIMS

BOOK

indian police

Faridkot

INDIAN PUNJAB

Behbal Kalan villagE

HOLY BOOK

تبولا

Tabool ads will show in this div

تبولا

Tabool ads will show in this div