کروناوائرس دیہات میں پھیلنے کی ذمہ دار وفاقی حکومت ہے،بلاول
چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کرونا وائرس شہروں سے دیہات تک پھیلنے کا ذمہ دار وفاقی حکومت کو قرار دے دیا۔ کہتے ہیں کہ ہمیں لوگوں تک پیغام پہنچانے کی ضرورت ہے کہ ماسک پہننا کتنا ضروری ہے، آج بھی اگر ہم عالمی ادارہ صحت کے اصولوں کو اپنائیں تو بچ سکتے ہیں۔
چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے قومی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے وفاقی حکومت کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا۔ ان کا کہنا تھا کہ کرونا وائرس شہروں سے دیہات میں پھیلنے کی ذمہ دار وفاقی حکومت ہے، یہ پاکستان کے عوام کو جاہل کہتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کس نے کہا تھا اتنے لوگ تو ٹریفک حادثات میں مرجاتے ہیں، کون پہلے لاک ڈاؤن کیخلاف تھا، پھر لاک ڈاؤن کے حق میں، کس نے کہا تھا کرونا وائرس صرف ایک زکام ہے، آج 2 ہزار سے زائد پاکستانی کرونا کے باعث جان سے جاچکے ہیں۔
بلاول نے بجٹ کو بھی غیر موضوع قرار دیتے ہوئے کہا کہ جو ملک ایک وباء کا مقابلہ کررہا ہے اس کا بجٹ ایسا نہیں ہوسکتا، ملک میں بارشوں کے باعث سیلاب کا خدشہ ہے، ملک کی معاشی صورتحال اچھی نہیں۔
چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہا کہ ہمیں لوگوں تک پیغام پہنچانے کی ضرورت ہے، وہ خود نہیں سیکھیں گے کہ ماسک پہننا کتنا ضروری ہے، آج بھی اگر ہم عالمی ادارہ صحت کے اصولوں کو اپنائیں تو بچ سکتے ہیں۔
عمران خان پر طنز کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم نے صرف 92ء کا ورلڈ کپ جیتا ہے، ہم نے اٹلی، آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ سے بھی نہیں سیکھا، آج سویڈن کے لوگ دوسرے ممالک میں نہیں جاسکتے، غریب ممالک بھی کرونا کا مقابلہ کررہے ہیں، ویتنام نے قوم بن کر کرونا کا مقابلہ کیا، وہاں ایک شخص بھی بیماری سے نہیں مرا۔
بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ چین اور جرمنی نے کرونا پر قابو پایا، آپ نے لاک ڈاؤن ختم کرکے شہروں سے دیہات میں کرونا منتقل کیا، ہمیں پتہ تھا عید کے بعد کرونا کیسز مزید بڑھیں گے، لیکن ہمارا وزیراعظم اپنی اے ٹی ایم کی بات سن رہا تھا، ہمیں عالمی ادارہ صحت کی بات سننا تھی۔
انہوں نے کہا کہ ہم اس وائرس کو بڑے شہروں تک پھیلنے سے روک سکتے تھے، اگر ہم لاک ڈاؤن کو عید کے آخر تک جاری رکھتے تو کم از کم دیہات بچاسکتے تھے، ہمیں اپنے ہیلتھ سسٹم کو اوپر لے کر آنا تھا، ہم نے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات اٹھانے تھے۔