ڈيرہ اسماعيل خان:ٹريفک پوليس کےخلاف فیس بک پرپوسٹ کرنےپرگرفتاربچہ رہا
ڈيرہ اسماعيل خان ميں ٹريفک پوليس کے خلاف پوسٹ کرنے پر پوليس نے 13 سالہ بچے کوحوالات ميں بند کرديا۔سینئر سول جج کی عدالت سے ضمانت پر رہا کردیاگیا۔پولیس نےزیردفعہ107 اور 151کے تحت رپورٹ درج کی تھی۔ پیپلز پارٹی کے صوبائی جنرل سیکریٹری فیصل کریم کنڈی نے پشاور ہائیکورٹ کے چیف جسٹس سے نوٹس لینے کا مطالبہ کردیا ہے۔
ڈیرہ اسماعیل خان میں 13 سالہ بچے نے ٹریفک پولیس کے خلاف سوشل میڈیا پر پوسٹ کی تھیں۔ پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے بچے کو حراست میں لے کر لاک اپ میں بند کردیا۔حوالات میں قید بچے کو والدین اور وکیل سے بھی ملنے نہیں دیا گیا،بچےکے والدین ساری رات سے تھانے کے باہر موجود رہے اور پولیس سے بچے سے ملنے کی درخواست کرتے رہے لیکن پولیس نےبچےکےوالدین اور وکلاء کو بھی بچے سے نہیں ملنے دیا ۔ اس سلسلہ میں جب پولیس حکام سے رابطہ کرنے کی کوشش کی گئی،پھربھی کوئی جواب نہیں دیا گیا۔
بچےکی والدہ نے کہا کہ ميرے بچے نے کوئی اتنا بڑا جرم نہيں کيا کہ اس کواتنی بڑی سزا دی گئی۔بچے کے والد عرفان لغاری نے وزیراعلی خیبر پختون خوا اور آئی جی پولیس سےاس ظالمانہ اقدام کانوٹس لینےکامطالبہ کیا۔والد کا مزید کہنا تھا کہ اگر بچے کو کچھ ہوا توحکومت ذمہ دار ہوگی۔
منگل کی صبح بچےکوسینئر سول جج کی عدالت سے ضمانت پر رہا کردیاگیا۔پولیس نے زیر دفعہ 107 اور 151کےتحت رپورٹ درج کی تھی۔
How can #police of #DIKhan be so cruel over a sarcastic post on social media by this young child.On orders of #DPODIKhan, arrested this juvenile & he is under their custody now. He is deprived of his legal rights & Police not allowing parents & lawyers to meet him. @KP_Police1 pic.twitter.com/qQjr4AEbQC
— Faisal Karim Kundi (@fkkundi) June 15, 2020
بچے کو گرفتارکرکے حوالات میں بند کرنے پر پیپلز پارٹی کے صوبائی جنرل سیکریٹری فیصل کریم کنڈی نے اپنے ٹویٹ میں پولیس اور صوبائی حکومت کو شدید تنقید کو نشانہ بناتے ہوئے چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ سے اس کا نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے ۔