ںیب ہرچیز کانوٹس لیتاہے مگرپٹرول، آٹا بحران پرخاموش ہے، پشاورہائیکورٹ

پشاور ہائیکورٹ نے کہا ہے کہ قومی احتساب بیورو (نیب) ہر چیز پر نوٹس لیتا ہے لیکن آٹا اور پٹرول بحران پر خاموش ہے جبکہ وزراء صرف میٹنگز کے لئے جاتے اور مراعات لیتے ہیں۔
پاکستان بھر میں اس وقت پٹرول کا شدید بحران ہے۔ پٹرول پمپس پر لمبی قطاریں لگی ہیں جہاں ایک لیٹر 200 روپے تک فروخت کیا جارہا ہے جبکہ خیبرپختونخوا میں دو ہفتے سے آٹے کی قلت ہے جس کے باعث قیمتوں میں اچانک دگنا اضافہ ہوا ہے۔
پشاور ہائیکورٹ میں ایک شہری نے پٹرول اور آٹا بحران کے خلاف دائر درخواست دائر کر رکھی ہے جس کی سماعت ہوئی۔ عدالت نے وفاقی وزیرپٹرولیم، ڈی جی نیب خیبرپختونخوا اور وفاقی سیکرٹری پٹرولیم کو کل طلب کرلیا۔
سماعت کے دوران جسٹس قیصر رشید نے ریمارکس دیے کہ پٹرول کا بحران ہے۔ لوگوں کو پٹرول نہیں مل رہا کسی کو کوئی پرواہ ہی نہیں۔ ایسے وزراء پر افسوس ہوتا ہے جو صرف میٹنگز کے لئے جاتے اور مراعات لیتے ہیں۔
اوگرا کے نمائندے نے عدالت کو بتایا کہ ہم نے کمیٹی بنائی ہے جو پمپس پٹرول نہیں دے رہے ان کے خلاف کارروائی کریں گے جس پر جسٹس قیصر رشید نے کہا کہ جب کسی معاملے کو دبانا ہوتا ہے تو حکومت اس کے لئے کمیٹی بنا دیتی ہے۔ کمیٹی کو چھوڑیں، اس کی بات مت کریں۔
معزز جج نے کہا کہ نیب بھی صرف اپنی مرضی کے کیسز میں دلچسپی لیتا ہے اور چیئرمین نیب ہر چیز پر نوٹس لیتے ہیں لیکن پٹرول اور آٹا بحران پر خاموش ہیں۔ عوام کے مفاد کے لئے بھی کوئی کام کرنا چاہیے لیکن اس معاملے پر نیب سورہا ہے۔
جسٹس قیصر رشید نے سیکرٹری فوڈ سے استفسار کیا کہ آٹا بحران کا کیا ہوا۔ سیکرٹری فوڈ نے بتایا کہ پنجاب سے آٹا اور گندم کی سپلائی ہورہی ہے کچھ ہفتوں میں ریٹ معمل پر آجائے گا۔
عدالت نے سیکرٹری فوڈ سے آٹا بحران پر تفصیلی رپورٹ آئندہ سماعت پر طلب کرلی۔