لاک ڈاؤن کاآپشن حکومت کےپاس موجود ہے،ڈاکٹرظفرمرزا

کيسز ميں کمی آئے گی
Jun 10, 2020

مشیرصحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا ہے کہ ايڈوائزری دينا ڈبليو ايچ او کی ذمہ داری ہے، ڈبليو ايچ او کی تجاويز پر عملدرآمد ضروری نہيں،لاک ڈاؤن کا آپشن حکومت کے پاس موجود ہے،اگر حالات خراب ہوئے تو لاک ڈاؤن لگ سکتا ہے اور کرونا کی صورتحال مزيد خراب ہوتی نظرآرہی ہے۔ظفر مرزا کا کہنا تھا کہ چند ہفتوں بعد کرونا کيسز ميں کمی آئے گی،ديکھنا ہے کہ عوام کا نقصان کس چيز سے زيادہ ہے،عوام کا نقصان ديکھ کر پاليسی بنانی ہے۔

بدھ کوسماء کے پروگرام نیا دن میں بات کرتے ہوئے ڈاکٹر ظفرمرزا نے بتایا کہ حکومت نے کرونا کے معاملے پر سوچی سمجھی حکمت عملی اپنائی۔

ڈاکٹرظفر مرزا نے بتایا کہ ڈبليو ايچ او نے صرف وبا کو ديکھنا ہوتا ہے،زندگی کے ديگرپہلوؤں کو ديکھنا حکومت کا کام ہے،عوام کے ليے جو بہتر ہے وہ فيصلے کرتے ہيں۔

لاک ڈاؤن سے متعلق ڈاکٹرظفر مرزا کا کہنا تھا کہ 2ہفتے لاک ڈاؤن،2ہفتے نرمی کی تجويز زيرِغورنہيں،عوام نے سمجھا کہ رمضان کے ساتھ کرونا ختم ہوگيا،لاک ڈاؤن کا آپشن حکومت کے پاس موجود ہے،اگر حالات خراب ہوئے تو لاک ڈاؤن لگ سکتا ہے۔

ظفرمرزا نے مزید بتایا کہ جو سيکٹرز بند ہيں وہ بند ہی رہيں گے،ايس او پيز پرعمل درآمد کرانا ہماری ترجيح ہے۔ انھوں نے تسلیم کیا کہ علم نہيں کہ وائرس نے کتنا عرصہ رہنا ہے،رويئے ميں تبديلی تک کرونا سے نمٹ نہيں سکتے،ملک ميں 700سےزائد لاک ڈاؤنز پر عمل ہورہا ہے،کرونا کے ساتھ زندگی کوبھی چلانا ہے۔

ملک کے حالات سے متعلق انھوں نے مزید کہا کہ بدقسمتی ہے کہ بحران ميں ذخيرہ اندوزی اور قيمتيں بڑھ جاتی ہيں،ملک ميں مجبوری کا فائدہ اُٹھا کرمنافع کمايا جاتا ہے۔ نظام صحت سے متعلق ظفرمرزا نے کہا کہ اسپتالوں ميں کوالٹی،پرائس مانيٹرنگ ہيلتھ کيئرکميشن کی ذمہ داری ہے،اسلام آباد ہيلتھ ريگوليٹری نے کام شروع کرديا ہے،اسلام آباد ميں پرائيويٹ ليبارٹری کا ڈيٹا کل جاری کريں گے۔

انھوں نے یہ بھی کہا کہ موجودہ صورتحال کو ديکھ کر ہزار بيڈز کا اعلان کيا،تمام صوبوں کو ضرورت کے مطابق بيڈز تقسيم کيے جائيں گے۔

ZAFAR MIRZA

Tabool ads will show in this div