ہیلتھ پروفیشنلز کیلئے مینٹل ہیلتھ پروگرام شروع کررہے ہیں، ظفرمرزا
معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا کا کہنا ہے کہ حکومت ‘‘وی کیئر’’ اقدام کے تحت کرونا وائرس کیخلاف جنگ صف اول میں لڑنے والے ڈاکٹر اور طبی عملے کیلئے مینٹل ہیلتھ پروگرام کا آغاز کررہی ہے۔
وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے اسے ایک خطرناک ذمہ داری قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہمیں ڈاکٹرز اور طبی عملے کی اخلاقی، نفسیاتی اور سائیکو سوشل سپورٹ مدد فراہم کرنی چاہئے۔
ان کا کہنا ہے کہ انتہائی نگہداشت کے وارڈز میں کرونا وائرس کے مریضوں کی خدمت کرنیوالے پیرامیڈیکس اور طبی عملے کو انفیکشن کا زیادہ خطرہ ہے، یہی وجہ ہے کہ ان کی اخلافی مدد کرنا انتہائی ضروری ہے۔
معاون خصوصی نے مزید کہا کہ صرف ڈاکٹرز اور طبی عملے کی مدد کے ساتھ ساتھ ان کے اہل خانہ کو بھی یقین دہانی کرانی ہوگی کہ کوئی ہے جو ان کا خیال رکھ رہا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ ایک اور بڑا مسئلہ اضطراب ہے، جب ڈاکٹر اپنے کسی ساتھی کو بیماری میں مبتلا ہوتا اور مرتا ہوا دیکھتے ہیں تو ان کا مورال گرتا ہے۔
ظفر مرزا نے بتایا کہ پاکستان میں دیگر ممالک کی نسبت طبی کارکنوں کی اموات کی شرح کم ہے، یہاں 3 فیصد سے زیادہ ڈاکٹرز وائرس سے متاثر نہیں۔
معاون خصوصی کا کہنا ہے کہ ‘‘وی کیئر’’ کے تحت ہم آج (ہفتہ) سے ڈاکٹرز کیلئے ذہنی صحت سے متعلق پروگرام شروع کررہے ہیں، اس کا آغاز پمز اور آئی سی ٹی کے ڈاکٹرز سے ہوگا، اس کیلئے ایک ہیلپ لائن پہلے ہی قائم کی جاچکی ہے۔
پرسنل پروٹیکٹیو ایکوپمنٹ (پی پی ای) کی کمی سے متعلق انہوں نے کہا کہ حکومت ہفتہ وار بنیادوں پر 450 سے زائد اسپتالوں کو ذاتی طور پر سامان مہیا کررہی ہے۔
ظفر مرزا نے اسپتالوں کی جانب سے سامان کی نامناسب تقسیم اور ناقص انتظامات کو کمی کی وجہ قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ غیرمعقول انتظام بھی سامان کی کمی کی وجوہات میں سے ایک ہے۔