حادثےکی تحقیقات،کسی کاکوئی عمل دخل نہیں ہوگا،غلام سرور

سارامواداپنےقبضےمیں لےلیاہے

وزیرہوابازی غلام سرورخان نےکہا ہے کہ ڈومیسٹک آپریشن بندنہیں ہوا اور نہ ہوگا،بیرونِ ممالک سےآنےوالی فلائٹس پرتحفظات صوبوں کو ہیں،انٹرنیشنل فلائٹس آپریشن شروع کرنےکاسوچ رہےہیں۔ طیارہ حادثے کی تحقیقات سے متعلق انھوں نے بتایا کہ فرانسیسی کمپنی نےسارامواداپنےقبضےمیں لےلیاہے،حادثےکی تحقیقات میں کسی کاکوئی عمل دخل نہیں ہوگا۔

جمعرات کواسلام آباد میں وزیر ہوا بازی غلام سرور خان نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جمعہ کو ہونے والے طيارہ حادثے کہ تحقيقات کيلئے فوراًبورڈ تشکيل ديا،تحقيقاتی بورڈ ضرورت پر کسی بھی ماہر کو شامل کرسکتا ہے،فرانسيسی ماہرين کی ٹيم بھی انکوائری کررہی ہے۔

غلام سرور نے بتایا کہ اب تک 51 ميتيں شناخت کے بعد لواحقين کے حوالے کردی گئی ہيں،کوشش ہے کہ شناخت کا مرحلہ جلد سے جلد مکمل ہوجائے۔

انھوں نے بتایا کہ پاکستان بننے کے بعد طياروں کے 12 حادثات ہوئے،طيارہ حادثوں کی انکوائری رپورٹس بروقت نہيں آئيں،وزيراعظم نے بھی وقت پر رپورٹس نہ آنے پربرہمی کا اظہار کيا، تمام 12 طيارہ حادثات کی رپورٹس قوم کے سامنے لائيں گے۔

غلام سرور نے مزید کہا کہ کراچی میں طیارے کےحادثےکےباعث 11گھروں کونقصان پہنچا، متاثرہ گھروں کی تعمیرکیلئےمددکی جائےگی، حادثےکےبعدرضاکاروں کاجذبہ قابل دیدتھا،حکومت جاں بحق افراد کے لواحقین کو10،10لاکھ روپےدےگی،جاں بحق افراد کے لیے حادثےکی انشورنس کی رقم امداد کے علاوہ ہوگی۔

غلام سرور کا مزید کہنا تھا کہ طيارہ حادثے کے متاثرين کے نقصانات کا ازالہ کيا جائے گا،حادثے کے ذمہ داروں کو منطقی انجام تک پہنچائيں گے،جہاز ميں کوئی تکنيکی خرابی تھی توريکارڈ پرہوگی،تمام ريکارڈ کی چھان بين تحقيقاتی اداروں کا کام ہے، يہ بھی پتہ لگانا ہے کہ جہاز لينڈنگ کی پہلی کوشش کے بعد دوبارہ کيوں اڑا،لينڈنگ کے وقت کيا بات ہوئی، وائس ريکارڈر سے سامنے آجائے گا۔

انھوں نے واضح کردیا کہ جائےحادثہ سےکوئی ملبہ پہلے سے نہيں اٹھايا گيا،فرانسيسی حکام کے آنے کے بعد ان کی کسٹڈی ميں ملبہ منتقل کيا گيا۔

وزیرہوابازی نے کہا کہ میں اپنےاداروں کی کارکردگی سےمطمئن ہوں،ارشدملک کاایئرفورس کےساتھ تعلق کاہوناکوئی جرم نہیں ہے،تحقیقاتی  بورڈ ارشد ملک کی ریکمینڈیشن پرنہیں بنایاگیا،اس بورڈ کی منظوری وزیراعظم نےدی ہے۔ انھوں نے یہ بھی بتایا کہ پی آئی اے میں647 افراد کی ڈگریاں جعلی نکلیں جن کونکال دیاگیا،ماضی میں غلط طریقے سے بھرتیاں کی گئیں۔

 

Ghulam Sarwar

تبولا

Tabool ads will show in this div

تبولا

Tabool ads will show in this div