کراچی دوبارہ پر تشدد واقعات کی لپیٹ میں، جاں بحق افراد کی تعداد بارہ ہوگئی
اسٹاف رپورٹ
کراچی: شہر کراچی میں فائرنگ اور تشدد کے واقعات میں بارہ افراد جاں بحق ہو گئے۔۔ صرف ایک گھنٹے کے دوران تبلیغی جماعت کے تین افراد سمیت 8 افراد سے جینے کا حق چھین لیا گیا۔
رات ساڑھے نو بجے کے قریب سخی حسن کے علاقے کی فضا گولیوں کی تڑتڑاہٹ سے گونج اٹھی۔ منگھو پیرکارہائشی مشتاق مہمند اپنے دوست عبدالحمید، بھانجے شیرزمان ، گارڈ اور ڈرائیور سمیت انہی گولیوں کا نشانہ بن گیا۔۔ قاتلوں نے گاڑی پر چاروں طرف سے گولیاں برسائیں ۔۔ ورثاء کہتے ہیں مشتاق مہمند فاتحہ خوانی کیلئے سہراب گوٹھ جا رہا تھا۔، واقعے میں ایک نامعلوم شخص بھی زخمی ہوا جو اسپتال میں دم توڑ گیا۔
واقعے سے تھوڑی دیر پہلے ہی نارتھ ناظم آباد کے بلاک آئی میں نامعلوم افراد نے مسجد سے نماز پڑھ کر نکلنے والے تبلیغی جماعت کے افراد کو نشانہ بنایا۔ فائرنگ سے پچیس سالہ سلمان اور مراکش سے تبلیغی دورے پرآئے مولانا عبد المجید اور مولانا خطاب جاں بحق ہوگئے۔
ادھريورنيوسٹي روڈ پرگھات لگائے قاتلوں نے کار پر گولیاں برسا کرمجلس وحدت المسلمين کے ڈپٹي سکريٹري جنرل مولانا ديدارعلي جلباني کو محافظ سميت قتل کرديا۔
لانڈھی مانسہرہ کالونی سے ایک شخص کی لاش ملی۔۔ پولیس کےمطابق مقتول کو گولیاں مار کر ہلاک کیا گیا۔
بلدیہ اتحاد ٹاؤن میں بھی گولیاں چلیں اور ایک شخص جان سے گیا۔ سماء