لاہور : لاہور ميں اغواٗ کے بعد قتل ہونے والے سات سالہ بچے کي ابتدائي پوسٹ مارٹم رپورٹ مکمل ہوگئي، احمد جاويد کي گردن اور کمر کي ہڈي ٹوٹنے اور جسم کے مختلف حصوں پر تشدد کا انکشاف ہوا ہے۔ سفاک ملزم کو ٹريس کرنے کے ليے سي آئي اے سميت تين ٹيميں تشکيل ديدي گئي ہيں۔
سات سالہ بچہ سالگرہ کے دن اغواٗ اور سات روز بعد لاش گندے نالے سے ملي۔ گرن ، کمر اور جسم کے مختلف حصوں پر تشدد ہوئی، پوسٹ مارٹم رپورٹ جاري کردی گئی۔
عيد قربان کے دوسرے روز اغواٗ ہونے والے سات سالہ احمد جاويد کي لاش گزشتہ روز ہنجروال کے علاقے ميں گندے نالے سے ملي، پوسٹ مارٹم مکمل ہونے پر معلوم ہوا کہ معصوم بچے کي گردن اور کمر کي ہڈي ٹوٹ چکي ہے، جب کہ جسم کے مختلف حصوں پر بھي تشدد کے نشانات موجود ہيں۔
سفاک ملزم کا سراغ لگانے کے ليے سي آئي اے ، انويسٹي گيشن اور آپريشن ونگ پر مشتمل تين ٹيميں تشکيل ديدي گئي ہيں اور مختلف پہلوؤں پر تفتيش کي جارہي ہے۔ مقتول بچے کے ورثاٗ کا کہنا ہے کہ درندہ صفت ملزم نے معصوم احمد پر ظلم کي انتہا کي، انہيں انصاف چاہيے۔
پوليس کے مطابق نامعلوم قاتل کو شکنجے ميں لانے کے ليے علاقے ميں موجود مشکوک افراد کو شامل تفتيش کيا جارہا ہے، جب کہ ڈي اين اے کے نمونے فرانزک ليبارٹري بھجوائے جارہے ہيں۔ سماء