زائدالمعیادگلوزکےحوالےسےچلنے والی خبرکی وضاحت

صوبائی ہیلتھ ڈائریکٹریٹ کے ترجمان نے میڈیا اور سوشل میڈیا پر شیخ زید اسپتال کوئٹہ میں زائد المعیاد گلوز کے حوالے سے چلنے والی خبر کی وضاحت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس معاملے کی اطلاع ملتے ہی فوری طور پرانکوائری کرائی گئی ہے۔
صوبائی ہیلتھ ڈائریکٹریٹ کے ترجمان نے بتایا ہے کہ انکوائری سے پتہ چلا کہ 2012 میں ایک بین الااقوامی آرگنائزیشن نےاپنے کچھ اسٹورز ڈی جی ہیلتھ آفس کو دیے۔
ان اسٹورزمیں بین الااقوامی آرگنائزیشن کا کچھ پرانے گلوز کاایکسپائراسٹاک بھی پڑا ہواتھا جن کی تیاری کی تاریخ 2006 اور ایکسپائری کی تاریخ 2011 تھی۔
ڈی جی ہیلتھ آفس کے اس اسٹور سے کرونا وائرس کا سامان مزدور ٹرک پر لوڈ کررہے تھے تو ساتھ ہی مزدوروں نے ایکسپائر گلوز چند ڈبوں کو بھی لوڈ کردیا۔
اس کی اطلاع صوبائی ہیلتھ ڈائریکٹریٹ کو موصول ہوتے ہیں ان ایکسپائرز گلوز کو واپس منگوا کر ان کی جگہ نئے گلوز بجھوادیے گئے۔
مزید براہ ویڈیو کلپ میں جو گلوز دکھائےگئے ہے ان کی خریداری صوبائی ہیلتھ ڈائریکٹریٹ نے کبھی بھی نہیں کی۔
اس کے علاوہ ماسک پر ایکسپائری کی تاریخ درج نہیں ہوتی اور ماسک کو اس وقت تک استعمال کیا جاسکتا ہے جب تک وہ آلودہ نہ ہوجائے۔