کورونا کوعالمی وباء قرار دیئے جانے کی کیا وجوہات ہیں؟
ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن جس نے بدھ کو کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو پینڈیمک یعنی عالمی وباء قرار دیا تھا نے اس کی وجوہات بیان کردیں۔ پینڈیمک سے مراد ایسی نئی بیماری ہے جو دنیا بھر میں پھیل گئی ہو۔ یہ یونانی زبان سے لیا گیا ہے اور لفظ پین کا مطلب تمام اور ڈیموس کے معنی لوگ ہے۔
الجزیرہ کے مطابق وجوہات پر روشنی ڈالتے ہوئے ڈبلیو ایچ او کے ڈائریکٹر جنرل ٹیڈروس ایڈہانم گبرائسس نے کہا ہے کہ گزشتہ 2 ہفتوں میں کورونا وائرس سے متاثرہ کیسز میں 13 گنا اضافہ ہوا ہے جبکہ متاثر ممالک کی تعداد تگنی ہوگئی ہے۔
ٹیڈروس نے کہا کہ یہ خاصی تشویش ناک بات ہے کیوں کہ اس وباء کے قابو میں آنے کے فی الحال کوئی آثار نظر نہیں آ رہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اس وقت 90 فیصد سے زائد کیسز 4 ممالک میں ہیں جن میں چین، اٹلی، ایران اور جنوبی کوریا شامل ہیں تاہم چین اور جنوبی کوریا میں کیسز کم ہو رہے ہیں۔ بیشتر ممالک کو اس سے نپٹنے کیلئے خاصی کٹھن جدوجہد کرنی ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ کورونا سے نبرد آزما ہونے کے دوران کچھ ممالک کو وسائل کی تو کچھ کو صلاحیت کی کمی کا سامنا ہے۔
اس سے قبل ڈبلیو ایچ او نے پینڈیمک کا اعلان سن 2009 میں اس وقت کیا تھا جب سوائن فلو کی وباء پھیلی تھی۔
ڈبلیو ایچ او نے جس وقت (بدھ) کورونا وائرس کو پینڈیمک قرار دیا اس وقت تک اس سے 114 ممالک کے ایک لاکھ 24 ہزار افراد متاثر ہوئے تھے جبکہ ان میں سے 68 ہزار صحتیاب ہوچکے تھے۔