رضویہ سوسائٹی میں عمارت گرنے سے ہلاکتیں 11 ہوگئیں

ملبے سے 14زخمیوں کونکال لیاگیا، مزید کی تلاش جاری

کراچی کے علاقے رضویہ سوسائٹی میں عمارت گرنے سے جاں بحق افراد کی تعداد 11 ہوگئی، جاں بحق افراد کی تعداد بڑھ سکتی ہے، 14 زخمیوں کو اسپتال منتقل کردیا گیا، مزید لوگوں کے دبے ہونے کا بھی خدشہ ہے۔

ایم ایل او عباسی شہید اسپتال ڈاکٹر سہیل خان نے تصدیق کی ہے کہ کراچی کے علاقے رضویہ سوسائٹی میں عمارت گرنے سے جاں بحق افراد کی تعداد 11 ہوگئی، جاں بحق ہونیوالوں میں ایک مرد، 7 خواتین اور 3 بچے شامل ہیں۔

ایم ایل او عباسی شہید اسپتال کے مطابق جاں بحق ہونے والوں کی شناخت یحییٰ ولد خرم، حیدر ولد خرم، خواتین میں مریم، حرا ولد عبدالرشید، زبیدہ، سارہ، شہلا، 40 سالہ غلام مصطفیٰ ولد عطاء محمد شامل ہیں جبکہ ایک بچے اور ایک خاتون کی شناخت نہیں ہوسکی۔

کراچی کےعلاقے گولیمار نمبر 2 رضویہ سوسائٹی میں 5 منزلہ رہائشی عمارت 3 منزلہ اور 2 منزلہ عمارتوں پر گر گئی تھی، جس میں متعدد افراد ملبے تلے دب گئے، جنہیں نکالنے کیلئے ریسکیو آپریشن تاحال جاری ہے، گورنر سندھ عمران اسماعیل اور وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے واقعے کا نوٹس لے لیا۔

گرنے والی عمارت میں کم از کم 10 خاندان آباد تھے۔ امدادی ٹیموں نے ایک گھنٹے بعد جائے حادثہ پر کام شروع کیا۔ ابتدائی طور پر مقامی افراد نے اپنی مدد آپ کے تحت ملبہ ہٹانے کا کام کیا۔ پولیس، رینجرز سمیت ایمبولنس سروس اور فائر بریگیڈ کا عملہ اور پاک فوج کے اہلکار علاقے میں موجود ہیں۔ زخمیوں اور لاشوں کوعباسی شہید اسپتال منتقل کرنے کا کام جاری ہے۔ اطراف کی عمارتوں کو ہنگامی حالات سے نمٹنے کیلئے خالی کروالیا گیا۔

گولیمار کی ایک تنگ گلی میں واقع اس عمارت کے حصے اور ملبہ پڑوس کی عمارتوں پر گرے جس کے بعد اس کے برابر والی عمارت بھی متاثر ہوئی۔ پہلے منہدم ہونے والی عمارت سمیت دیگر متاثرہ عمارتوں کے رہائشی بھی زخمی ہوئے۔

ایس بی سی اے حکام کے مطابق رضویہ چار سوکوارٹرز میں بلڈنگ زمین بوس ہونے کی ابتدائی معلومات سامنے آگئی ہیں۔ گرنے والی 5 منزلہ عمارت نےملحقہ 2 عمارتوں کو بھی اپنی زد میں لیا۔ گرنےوالی عمارت 25 سال پرانی تھی،اس کےگرنےکی وجہ سیوریج، بلڈنگ میں سیپیج اورعلاقے میں بورنگ کی کھدائی معلوم ہوتی ہے۔

میئرکراچی وسیم اختر نے گولیمار میں رہائشی عمارت گرنے پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔وسیم اختر نے ضلع وسطی کے چیئرمین ریحان ہاشمی کو امدادی کاموں کی نگرانی کرنے کی ہدایت کی ہے۔ میئرکراچی نے کہا ہےکہ بلدیہ عظمیٰ کراچی کی فائربریگیڈ،ریسکیوکی ٹیمیں انسانی جانوں کے بچاؤ کیلئے اقدامات کریں۔ میئر کراچی وسیم اختر کی ہدایت پرعباسی شہید اسپتال میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے اور ڈاکٹراور طبی عملے کو الرٹ کردیا گیا ہے۔

وزیراعلی سندھ سید مرادعلی شاہ نےعمارت گرنے کا نوٹس لے لیا ہے۔ وزیراعلیٰ نےکمشنر کراچی کو انتظامات کرنے کی ہدایت کی ہے۔آئی جی سندھ مشتاق مہر نے ایس ایس پی سینٹرل کو ریسکیو اقدامات اٹھانے کے احکامات جاری کردئیے ہیں۔ مشتاق مہرنےکہا ہےکہ ایس ایس پی سنیٹرل ریسکیو اقدامات کو ہر لحاظ سے مربوط اور مؤثر بنائیں۔

ایس ایس پی سینٹرل عارف راؤاسلم نے بتایا ہے کہ عمارت کےقریب گھروں کو وقتی طور پر خالی کروالیا ہے تاکہ مزید کسی جانی نقصان سے بچاجاسکے۔

وزیراعلی سندھ نےعمارت کی تعمیرکے حوالے سے تفصیلات طلب کرلی ہیں کہ یہ کب عمارت بنی تھی اور اس کو قانونی طور پر بنایا گیا تھا یاغیر قانونی تعمیر ہوئی تھی۔

سندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈرفرودس شمیم نقوی نے سماء سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس واقعے کا فوری نوٹس لیا جائے،ذمہ داروں کو سامنےلایا جائے۔ انھوں نے مزید کہا کہ عمارت کی غیر قانونی تعمیر کس طرح ہوئی،سندھ بلڈنگ کنٹرول کیا کررہی تھی۔

سندھ کے وزیر بلدیات سید ناصر حسین شاہ بھی جائے حادثہ پر پہنچ گئے۔ اس موقع پر انہوں نے میڈیا کو بتایا کہ بھرپور امدادی کارروایاں کی جائیں گی اور معاملے کی تحقیقات کا بھی آغاز ہورہا ہے۔

اس حوالے سے جیسے جیسے مصدقہ اطلاعات و معلومات موصول ہوتی جائیں گی سماء ڈیحیٹل اپنے قارئین کی خدمت میں پیش کرتا رہے گا۔

SBCA

تبولا

Tabool ads will show in this div

تبولا

Tabool ads will show in this div