جسٹس فائزکیس:اٹارنی جنرل کی حکومتی نمائندگی سےمعذرت

اٹارنی جنرل آف پاکستان بیرسٹر خالد جاوید خان نے جسٹس قاضی فائز عیسی کے خلاف ریفرنس میں حکومت کی نمائندگی سے معذرت کر لی ہے۔
پیر کو اپنے بیان میں اٹارنی جنرل کا کہنا تھا کہ ذاتی طور پر کیس میں وفاق کی پیروی نہیں کرسکتا، انہوں نےعدالت سے استدعا کی کہ عدالت مناسب سمجھے تو کیس سماعت ملتوی کردے، جس کے بعد عدالت نے کیس ملتوی کرنے کی وفاق کی استدعا منظور کرلی۔
عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ آئندہ سماعت پر وفاق کا نیا وکیل تیاری کیساتھ پیش ہو، وفاق کا وکیل نہ آیا یا وقت مانگا تو ایڈیشنل اٹارنی جنرل دلائل دینگے، جس کے بعد وفاق کی جانب سے ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے درخواست دائر کردی۔
پیر 24 فروری کو نئے اٹارنی جنرل خالد جاوید کو سپریم کورٹ میں جسٹس قاضی فائر عیسیٰ کے خلاف صدارتی ریفرنس میں حکومت کی جانب سے دلائل دینے تھے۔
واضح رہے کہ حکومت نے سپریم کورٹ میں مختلف دلائل دینے پر سابق اٹارنی جنرل انور منصور خان سے استعفیٰ طلب کر لیا تھا۔ سابق اٹارنی جنرل انور منصور خان کی جگہ حکومت نے بیرسٹر خالد جاوید خان کو نیا اٹارنی جنرل تعینات کیا جس کی 3 روز قبل صدر مملکت نے منظوری دی تھی۔