آباد کا گوادر ڈویلپمنٹ اتھارٹی کی ٹاون پلاننگ پرتشویش کااظہار
ایسوسی ایشن آف بلڈرز اینڈ ڈویلپرز نے گوادر میں رہائشی اسکیموں اور تجارتی زون کی تعمیر کے سلسلے میں گوادر ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے ضمنی قوانین پر اپنے تحفظات کا اظہار کیا ہے۔
اے بی اے ڈی کے سینئر ممبر جنید طالو نے گوادر ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے ٹاؤن پلاننگ ڈائریکٹوریٹ کی تجویز کردہ گوادر ٹاؤن پلاننگ ریگولیشنز -2020 پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ گوادر ٹاؤن پلاننگ ریگولیشنز -2020 نے ٹاؤن پلاننگ ریگولیشنز 2004 کو خارج کردیا ہے جو بلڈروں کے لئے اچھا نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ ٹاؤن پلاننگ ریگولیشن -2020 کو صرف نئی ہاؤسنگ سکیموں پر لاگو کیا جانا چاہئے۔
جنید تالو نے کہا کہ ٹاؤن پلاننگ ریگولیشنز -2019 کی شق نمبر 76 کو ٹاؤن پلاننگ ریگولیشنز -2020 میں شامل کرنا ہوگا۔
شق نمبر 76 کے مطابق ’موجودہ اسکیمیں منصوبے کے نئے معیارات سے متاثر نہیں ہوں گی، تاہم موجودہ اسکیم کے مابین کسی تنازعہ کی صورت میں ماسٹر پلان کی ہدایات غالب ہوں گی‘۔
گوادر ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے ڈائرکٹر جنرل شاہزیب خان کاکڑ نے اس بات کا اعتراف کیا کہ ’محکموں کے مابین پالیسی سازی میں ہم آہنگی کا فقدان ماضی میں بھی دیکھنے کو ملا ہے‘۔
انہوں نے آباد کے ممبران کو یقین دلایا کہ ’جی ڈی اے اعتماد میں لئے بغیر گوادر ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے ماسٹر پلان اور ضمنی قوانین میں کوئی تبدیلی نہیں کررہا ہے‘۔
گوادر ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے ڈی جی نے مزید کہا کہ ہم گوادر کو سنگاپور اور دبئی کی طرح سمارٹ سٹی بنانے کے لئے کام کر رہے ہیں تاکہ سنگل ونڈو سہولت کے ذریعے کاروبار میں آسانی ہو۔
گوادر ڈویلپمنٹ اتھارٹی 300 میگا واٹ کے بجلی گھر پر بھی کام کر رہی ہےجبکہ گوادر میں سیکیورٹی سے متعلق امور حل ہوگئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اگلے 30 سالوں کے لئے گوادر کا ماسٹر پلان تیار کرلیا گیا ہے اور اس میں کوئی بھی تبدیلی یہاں کے مقامی ، بلڈروں اور حکومت سمیت تمام اسٹیک ہولڈرز کو اعتماد میں لے کر کی جائے گی۔
اے بی اے ڈی کے چیئرمین محسن شیخانی نے کہا کہ کسی بھی شہر کی تعمیر کیلئے طویل المیعاد پالیسیاں درکار ہوتی ہے ۔
انہوں نے اعتراف کیا کہ انتظامیہ کی عدم اعتماد اور ماضی کی پالیسیوں کی وجہ سے اے بی اے ڈی کے ممبروں نے گوادر میں سرمایہ کاری نہیں کی لیکن اب عوامی اور بلڈرز دونوں گوادر سٹی میں سرمایہ کاری کر رہے ہیں۔