حکومت نے ہائیکورٹ کے فیصلے کی توہین کی، اسحاق ڈار
سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے وفاقی اور پنجاب حکومت پر الزام لگایا ہے کہ انہوں نے میری رہائشگاہ کو بےگھر لوگوں کےلیے پناہ گاہ قرار دےکر توہین عدالت کی۔
ٹویٹر پر اپنے ویڈیو پیغام میں اسحاق ڈار نے کہا کہ انہوں نے اسلام آباد ہائیکورٹ کے حکم کےخلاف کام کیا ہے اور اس کےلیے میں عدالت جاؤں گا۔
انہوں نے کہا کہ حکومت 28 جنوری کو میری رہاشگاہ کو نیلام کرنا چاہتی تھی لیکن 27 جنوری کو عدالت نے نیلامی سے روک دیا۔
پاکستان کی تاریخ میں شاید ہی کوئی اس طرح کی بدترین انتقامی کاروائیاں کی گئی ہوں جو ہمارے خلاف کی جارہی ہیں.پنجاب حکومت کو استعمال کرکے جو ریاستی دہشتگردی کی جارہی ہے یہ قابل مذمت ہے.@MIshaqDar50 pic.twitter.com/hT3BQQQ02q
— PML(N) (@pmln_org) February 8, 2020
سابق وزیر خزانہ نے کہا کہ جب یہ نیلامی میں ناکام ہوئے تو پنجاب حکومت نے میری رہائشگاہ کو بے گھر لوگوں کےلیے پناہ گاہ بنا دیا۔ انہوں نے اس اقدام کو ’’ریاستی دہشتگردی‘‘ قرار دیا۔
انہوں نے کہا کہ نیب کی جانب سے مجھے مفرور قرار دیا جانے کا فیصلہ بھی غلط ہے۔ ٹیکس گوشوارے جمع نہ کرانے کا الزام درست نہیں۔
لاہور، اسحاق ڈار کا گھر پناہ گاہ میں تبدیل
گزشتہ روز پنجاب حکومت نے سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے گھر کو نادار افراد کےلیے پناہ گاہ بنا دیا ہے جس میں 40 افراد رہ سکیں گے۔ انتظامیہ نے رہائش گاہ ميں لوگوں کےليے بيڈز لگا ديے ہیں اور پناہ گاہ ميں آنے والوں کےليے ڈائننگ ہال بھی بنا ديا گيا۔
حکام کا کہنا ہے کہ پناگاہ کے تمام کمرے ايئر کنڈيشنڈ ہيں اور اس میں خواتين کے ليے الگ کمرے مختص کیے گئے ہیں۔
نیب نے احتساب عدالت سے استدعا کی تھی کہ اسحاق ڈار مفرور ہیں۔ ان کی پاکستان میں موجود تمام جائیداد فروخت کرنے کی اجازت دی جائے مگر عدالت نے نیلامی کی اجازت نہیں دی۔