ننھی عوض نور کے قاتل پولیس نہیں عوام نے پکڑے

خیبر پختونخوا کے ضلع نوشہرہ کے علاقہ زیارت کاکا صاحب میں بچی کے ساتھ زیادتی اور قتل کے ملزمان کو پولیس نے نہیں بلکہ علاقہ مکینوں نے اپنی مدد آپ کے تحت پکڑا اور پھر طویل مذاکرات کے بعد پولیس کے حوالے کیا۔
نوشہرہ کے علاقہ زیارت کاکا صاحب کے محلہ پیر سچ میں ہفتے کو ملزمان نے سات سالہ بچی عوض نور کو مدرسہ جاتے ہوئے اغواء کیا اور زیادتی کا نشانہ بنانے کے بعد گلہ دبا کر قتل کردیا تھا۔
بچی کے چچا میاں یوسف جہان نے پولیس کو رپورٹ درج کراتے ہوئے کہا کہ اس کی سات سالہ بھتیجی عوض نور ہفتے کو سہ پہر تین بجے گھر سے قران پڑھنے مدرسے گئی اور ساڑھے چار بجے تک واپس نہ آئی تو ہم نے اہل محلہ اور عزیر و اقارب کے ہمراہ تلاش شروع کردی۔
اس دوران ملک یوسف کے باڑے میں جب پہنچے تو وہاں پر دو ملزمان ابدار ولد عبد اللہ اور رفیق الوہاب ولد حلیب وہاب بچی کو پانی کی ٹینکی میں غوطے دے رہے تھے۔ دونوں ملزمان علاقے کے رہائشی ہیں اور علاقہ مکینوں انہیں گھر تک جانتے ہیں۔
میاں یوسف جہان کے مطابق جیسے ہی ملزمان نے ہمیں دیکھا تو بچی کو ٹینکی میں پھینک کر فرار ہوگئے۔ جب بچی کو ٹینکی سے نکالا تو وہ جاں بحق ہوچکی تھی۔
بچی کی لاش کو ڈی ایچ کیو اسپتال نوشہرہ پہنچایاگیا جہاں ابتدائی طور پر لیڈی ڈاکٹر نے تصدیق کی ہے کہ معصو م عوض نور کے ساتھ زیادتی ہوئی ہے اور اسے گلا دبا کر قتل کیا گیا ہے۔
اس واقعہ پر علاقہ مکینوں میں شدید بے چینی اور اشتعال پھیل گیا اور انہوں نے پولیس کا انتظار کرنے کے بجائے خود ہی ملزمان کو ڈھونڈ کر سزا دینے کا فیصلہ کیا۔ پیر سچ اور کاکاصاحب کے سیکڑوں افراد گھروں سے نکل آئے۔ ملزمان کی تلاش شروع کی رات گئے اور دونوں ملزمان کو پکڑ کر نامعلوم مقام پر منتقل کردیا۔
اس دوران پولیس کو اطلاع ملی کہ علاقہ مکینوں نے خود ہی ملزمان کو پکڑ کر سزا دینے کیلئے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا ہے۔ جس پر ڈپٹی کمشنر نوشہرہ شاہد علی خان، ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر کاشف ذوالفقار اور دیگر حکام پہنچ گئے اور ملزمان کو پولیس کے حوالے کرنے کا مطالبہ کیا۔
علاقہ مکینوں نے ملزمان کو پولیس کے حوالے کرنے سے انکار کردیا جس پر رات بھر مذاکرات ہوتے رہے۔ فجر کے وقت ڈپٹی کمشنر اور ڈی پی او نے علاقہ مکینوں کو راضی کرلیا جس پر انہوں نے دونوں ملزمان کو پولیس کے حوالے کردیا۔
مذاکرات کے دوران علاقہ مکینوں کی نمائندگی یوسف شاہ سرتاج، احمد شاہ، شاہ زیب اور عاطف نے کی۔ پولیس نے انہیں یقین دہانی کروائی ہے کہ ملزمان کو ہرصورت سزا دلائی جائے گی۔
دریں اثنا بچی کا پورسٹ مارٹم خیبر میڈیکل کالج میں کرایا گیا جبکہ گرفتار ملزمان اور بچی کے نمونے ڈی این اے ٹیسٹ کے لیے فرانزک لیبارٹری روانہ کردیئے گئے ہیں۔